• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 32630

    عنوان: وحی سے مراد حکم الٰہی ہے

    سوال: اسسلام و علیکم م ایک مسلمان ہوں میرا عقیدہ ہے ک حضورپاک ک بعد کوئی نبی نی اے گے اور جبریل اپ پر آخری بار وہی لے کر آسمان سے نازل ہووے اپپ کے بعد وہی ک دروازے بند ہو گے ہے مگر ایک حدیث م پڑھا جس م الا ماتے قیامت کا ذکر تھا کا ایسا (ا.ش ) پر الله وہی فرماے گا ک مسلمانو کو کوہے طور پر لے جا و تو iس وہی سے کیا مرا د ہے بارا ے مہربانی جواب ضرور دجا گا؟

    جواب نمبر: 32630

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1033=1033-7/1432 اُس حدیث کے الفاظ اس طرح ہیں: ثم یأتی عیسی قوم قد عصمہم اللہ منہ فیمسح عن وجوہہم و یحدثہم بدرجاتہم فی الجنة ; فبینما ہم کذلک إذ أوحی اللہ إلی عیسی : إنی أخرجت عبادا لا یدان لأحد بقتالہم فحرز عبادی إلی الطور ․․․ (مشکاة: ۴۷۳) وحی سے مراد حکم الٰہی ہے او راس کے بھیجنے کی صورت بذریعہ فرشتہ ہو یا بذریعہ قلب پر الہام والقا ہو یا بلاواسطہ ہمکلامی کے ذریعہ ہو، بہرصورت حدیث میں مذکور نہیں اور اس تحقیق میں پڑنے کی ضرورت بھی نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند