• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 39158

    عنوان: کیا اللہ کے لیے سمت کا ثابت کرنا کفر ہے

    سوال: کیا اللہ کے لیے سمت کا ثابت کرنا کفر ہے مثال ک طور پر بعض لوگ کہتے ہیں کہ اوپر والا مدد کرے گا تو کیا یہ الفاظ کفریہ ہیں؟یا یوں کہنا کہ اللہ آسمان پر ہے یا اوپر ہے کیا یہ کفر ہے ؟یا اسی طرح کا اور عقیدہ جس میں کہ اللہ کے لیے سمت (جہت) ثابت کی جائے کفر ہے؟کوئی مسلمان کہے کہ اللہ شمال کی طرف ہے یا جنوب کی طرف ہے یا مغرب کی طرف ہے کیا یہ الفاظ کفریہ ہیں؟

    جواب نمبر: 39158

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1214-1007/B=7/1433 چونکہ اللہ تعالیٰ عرش پر ہے، عرش آسمان سے بھی اوپر ہے لہٰذا اوپر والا مدد کرے گا۔ اللہ آسمان پر ہے، یہ سب کنایہ ہے اس طرح بولنا صحیح ہے۔ اللہ کے لیے سمت ثابت کرنے کا مطلب یہ ہے کہ اس کے لیے جہت متعین کرنے یعنی یہ کہنا کہ اللہ تعالیٰ یورپ میں ہے پچھم میں نہیں ہے یا پچھم میں ہے، پور میں نہیں ہے یا دکھن طرف ہے اتر طرف نہیں ہے، اس طرح سے متعین کرنا جائز نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند