• عقائد و ایمانیات >> اسلامی عقائد

    سوال نمبر: 68727

    عنوان: ٹرتھ سیرم کا ٹیکہ لگانا کیسا ہے؟

    سوال: آج کل قتل کی تفتیش کے لئے پولی گراف اور ٹرتھ سیرم ٹیکہ دیا جاتا ہے ۔اس میں سچ اگلوانے کے کافی امکان ہوتے ہیں ۔ٹیکہ سے انسان بے ہوش ہو جاتا ہے جبکہ ماہر نفسیات کہتے ہیں کہ جھوٹ بولنے کے لئے انسان کو سوچ بچار کرنی پڑتی جب کہ سچ بولنے کے لئے زیادہ نہیں سوچنا پڑتا، جب ٹرتھ سیرم کا ٹیکہ لگتا ہے تو انسان نیم بے ہوش ہو جاتا ہے ۔سوچنے کا عمل محدود ہونے کی وجہ سے جو سوال پوچھے اس کا درست جواب دیتا ہے ۔ اور جرم بے نقاب ہو جاتا ہے ۔ جبکہ دل کا حال تو صرف اللہ کو پتہ ہے اس طرح قرآنی آیات پر اشکال آتا ہے ۔ اسی طرح پولی گراف مشین جسم میں ہونے والی تبریلیاں جو جھوٹ سے وقوع پزیر ہوتی ہیں جانچ لیتی کہ آدمی سچا ہے ہا جھوٹا ۔اسی طرح اگر کوئی آدمی ایمان کا کافر ہو لیکن مسلمان کے طور پر مشہور تو اس کا پتاباآسانی چل جائے گا۔ جب کہ دل کے ایمان کا حال تو صرف اللہ کے علاوہ کسی کو نہیں معلوم۔ براہ کرم، رہنمائی کریں۔

    جواب نمبر: 68727

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1031-1031/M=11/1437 سچائی کو جاننے کے لیے ٹرتھ سیرم کا ٹیکہ لگانا اور آدمی کو نیم بے ہوش کردینا درست نہیں، اگر کسی شخص پر کوئی جرم عائد ہے تو تحقیق کے لیے صاحب معاملہ سے حلفیہ بیان ہوش و حواس میں لینا کافی ہے اگر وہ خود جرم کا اعتراف کرلے یا اس پر شرعی شہادت موجود ہوتو جرم ثابت ہو جاتا ہے، اس کے لیے نہ بے ہوش کرنے کی ضرورت ہے نہ ایسا کرنا درست ہے۔ مشین کے ذریعہ کسی کے ایمان و کفر کا قطعی فیصلہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند