Q. قرآن میں مختلف مقامات میں انسان کی دو زندگیوں اور دو اموات کا ذکر ہے۔ اسی طرح قرآن کی سورہٴ زمر آیات نمبر: ۳۱ میں نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کی موت کا بھی ذکر ہے۔ لیکن بعض لوگ کہتے ہیں کہ نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم قبر میں زندہ ہیں۔ کچھ کہتے ہیں، وہ ہرجگہ آجاسکتے ہیں اور ایک وقت میں کئی مقامات پر بھی جاسکتے ہیں۔ اور کچھ لوگ کہتے ہیں کہ وہ صرف قبر کے قریب لوگوں کو سنتے ہیں۔ کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم نے وفات پائی اور اس کے بعد دوبارہ زندہ ہوں گے جب کہ نبک روحوں کو علیین میں رکھا جاتا ہے اور ان کو جنت کی سیر بھی کروائی جاتی ہے، تو کیا ہمارے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم صرف دنیا کی قبر میں۔ وہ جننت میں جاتے ہیں تو کب جب کہ لوگ کہتے ہیں کہ وہ ہرانسان جو قبر کے پاس جاتا ہے اور درود پڑھتا ہے تو ان کا درود خود سنتے ہیں، جب وہ سب کا درود سنتے ہیں تو وہ کہیں اور نہیں جاتے ہوں گے۔ کیا وہ قبر میں سوتے جاگتے ہیں لیکن کب؟ ہمیں کیسے علم ہوگا، کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو تین زندگیاں اورتین اموات ملیں گیں۔ کیا نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کو تمام درود فرشتوں کے ذریعہ پہنچایا جاتا ہے۔ مفتی صاحب یہ وہ سوال ہیں جو مجھ سے میرے دوست نے پوچھے ہیں جس کی وجہ سے مجھے حیات اور موت نوبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم پر مشکل میں ڈال دیا۔ برائے مہربانی مری قرآن اور سنت کی روشنی میں رہ نمائی فرمائیں۔