• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 24203

    عنوان: ایک مطلقہ عورت خراب حالت میں تھی ،چونکہ اس کے کسی رشتہ دار نے اس کی مدد نہیں کی،اس نے ایک ہندو سے شادی کرلی اوروہ اس کے ساتھ رہ رہی ہے، لیکن وہ پابندی سے نماز پڑھتی ہے ، زکاة دیتی ہے اور کلمہ پڑھتی ہے،کیا اس کو اس کے والد کی جائداد میں سے حصہ ملے گا؟ جب کہ خاندان میں پانچ بھائی اور بہن ہیں؟

    سوال: ایک مطلقہ عورت خراب حالت میں تھی ،چونکہ اس کے کسی رشتہ دار نے اس کی مدد نہیں کی،اس نے ایک ہندو سے شادی کرلی اوروہ اس کے ساتھ رہ رہی ہے، لیکن وہ پابندی سے نماز پڑھتی ہے ، زکاة دیتی ہے اور کلمہ پڑھتی ہے،کیا اس کو اس کے والد کی جائداد میں سے حصہ ملے گا؟ جب کہ خاندان میں پانچ بھائی اور بہن ہیں؟

    جواب نمبر: 24203

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1182=933-8/1431

    مسلمان عورت کا ہندو مرد سے شادی کرنا حرام ہے، بستی اور خاندان کے لوگوں پر واجب ہے کہ سمجھا بجھاکر علاحدگی کروادیں عورت کو بھی اپنی عاقبت خراب کرنے سے ڈرنا چاہیے، آخرت کا عذاب پیش نظر رکھنا چاہیے۔ چونکہ وہ کلمہ نماز ادا کرتی ہے اس لیے خارج از اسلام ہونے کا حکم نہیں ہے، لہٰذا والد کے ترکہ سے محروم نہ کی جائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند