• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 56106

    عنوان: تین بیٹے اور تین بیٹیوں كے درمیان جائداد کی تقسیم کیسے ہوگی؟

    سوال: میری نانی کو وراثت میں ان کے والد سے جائداد میں ملی تھی ، ان کا کوئی بیٹا نہیں تھا ، صرف دو بیٹیاں تھیں، میری نانی کی بہن کا انتقال ہوگیا ہے ، ان کی کوئی اولاد نہیں تھی اور میری نانی کے چھ بچے ہیں جن میں سے تین تین بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں۔ اس لیے میں یہ جاننا چاہوں گاکہ نانی کی چھ اولاد وں(تین بیٹے اورتین بیٹیاں) میں جائداد کی تقسیم کیسے ہوگی؟

    جواب نمبر: 56106

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1368-1085/D=12/1435-U نانی کا کل ترکہ جو ان کی ملکیت میں تھا اس میں سے تجہیز وتکفین کے بعد اولاً ان کا قرض ادا کیا جائے (اگر ان پر قرض رہا ہو) پھر اگر انھوں نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو اس کی تنفیذ کی جائے۔ اس کے بعد جو بچے اس کے نو حصے کرکے دو حصے ہرلڑکے کو ایک ایک حصہ ہرلڑکی کو دیدیا جائے۔ نوٹ: نانی کے انتقال کے وقت ان کے شوہر یا والدین میں سے کوئی باحیات رہا ہو تو پھر دوبارہ سوال کریں اور تقسیم مذکور کو کالعدم سمجھیں۔ (۲) نانی کی بہن کا ترکہ بھی اگر تقسیم کرنا منظور ہو تو ان کے ورثا شوہر، ماں باپ، بھائی بہن میں سے جو بہن کے انتقال کے وقت باحیات رہا ہو اس کی تفصیل لکھ کر حکم معلوم کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند