• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 57226

    عنوان: والد صاحب کو اپنی مملوکہ زمین میں شرعاً ہرطرح کے تصرف کا اختیار ہے

    سوال: ہمارے والد صاحب کی ایک زمین جو کہ رہائشی مکان کے علاوہ ہے، موجود ہے اور ہم چار بہنیں اور ایک بھائی ہیں ، تین بہنوں اور میریعنی ایک بھائی کی شادی ہوچکی ہے، والد صاحب نے ایک شادی شدہ بہن کو اپنی ملکیت کی اس زمین میں مکان بنا کر رہنے کے لیے دیا۔ دریافت طلب مسئلہ یہ ہے کہ کیا والد صاحب اس بہن کو بغیر کسی اجرت کے رہنے کے لیے دینا عدل بین الاولاد کے منافی تو نہیں؟ حالانکہ والد صاحب ہی مالک رہیں گے ، صرف رہائش کا فائدہ اس بہن کو ملے گا اور اس میں کسی بھی بھائی بہن کی مخالفت نہیں ، لیکن یہ معاملہ عدل کے خلاف نہ ہو ، اس لیے یہ مسئلہ پوچھ لیا، جواب عنایت فرمائیں ۔

    جواب نمبر: 57226

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 167-167/Sd=4/1436-U والد صاحب کو اپنی مملوکہ زمین میں شرعاً ہرطرح کے تصرف کا اختیار ہے، صورت مسئولہ میں اگر آپ کے والد صاحب نے اپنی شادی شدہ بیٹی کو مذکورہ مکان صرف رہنے کے لیے دیا ہے، زمین اور مکان کا بیٹی کو مالک نہیں بنایا ہے اور دیگر بھائی بہنوں کو مذکورہ بہن سے اُس مکان میں رہنے پر کوئی اعتراض بھی نہیں ہے تو شرعاً والد صاحب کا اپنی ایک شادی شدہ بیٹی کو بغیر اجرت کے مکان رہنے کے لیے دینا عدل بین الاولاد کے منافی نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند