معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 179721
ماں کے انتقال کے بعد اس کی پروپرٹی کا چھ بیٹیوں اور ایک بیٹے میں کیسے تقسیم کی جائے گی؟
جواب نمبر: 17972116-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 36-21/H=01/1442
اگر ماں مرحومہ نے اپنے والدین دادا، دادی، نانی اور شوہر کو اپنی وفات کے وقت نہیں چھوڑا بلکہ ورثاء شرعی میں صرف ایک بیٹا اور چھ بیٹیاں ہی ہیں تو بعد اداءِ حقوق متقدمہ علی المیراث ماں مرحومہ کا کُل مالِ متروکہ (جائداد وغیرہ سب کچھ) آٹھ حصوں پر تقسیم کرکے دو حصے بیٹے کو ملیں گے اور ایک ایک حصہ چھ بیٹیوں کو ملے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
میرے
والد صاحب کا انتقال ہوچکا ہے انھوں نے کچھ برتن،کڑھائی، کمبل اور دوسری گھریلو
چیزیں چھوڑیں۔ ہم دو بھائی اوردو بہن ہیں۔ میرے بھائی او ربہن کہتے ہیں کہ وہ لوگ
گھریلو استعمال کی چیزوں میں سے کچھ نہیں چاہتے ہیں اس لیے میں ان چیزوں کا (برتن،
کڑھائی ، کمبل اور دوسری گھریلواشیاء)جو کچھ کرنا چاہوں کرسکتاہوں؟
میرا بھتیجا جائداد میں اپنے والد کے حق وراثت کا دعوی کررہا ہے۔ کیا یہ درست ہے؟
دو لڑكے اور ایك لڑكی كے درمیان تقسیم وراثت
1935 مناظرایک شخص کی پراپرٹی میں صرف ایک مکان تھا
جس کو انھوں نے اپنی موت سے پہلے خریداتھا۔ ان کے دو لڑکے اورتین لڑکیاں تھیں،
لیکن جب والد کا انتقال ہوا تو ان پانچوں بچوں میں سے صرف سب سے چھوٹا لڑکا ان کے
ساتھ تھا۔تینوں بہنیں اور بڑا لڑکا دور تھے۔ چھوٹا لڑکا کہتاہے کہ والد نے مرنے سے
پہلے کہا ہے کہ یہ مکان اس کا ہے، تاہم دوسرے تمام لوگ جب چاہیں اس میں آسکتے ہیں
اور یہاں قیام کرسکتے ہیں۔والد کے انتقال کو بہت سال گزر چکے ہیں، لیکن چھوٹا لڑکا
تبھی سے اپنی فیملی کے ساتھ اس آبائی مکان میں رہ رہا ہے اور پورے مکان کی ملکیت
کا دعوی کرتا ہے، کیوں کہ وہ پورے طور پرجو کچھ والد نے کہا ہے اس کی راست گوئی پر
یقین رکھتا ہے ۔ مکان اب بھی مرحوم والد کے نام پر ہے۔ تینوں بہنیں شادی شدہ ہیں
اور دور رہتی ہیں اور اسی درمیان میں بڑا لڑکا جو کہ الگ رہتا تھا اس کا بھی
انتقال ہوچکا ہے، جس کی ایک جوان لڑکی ہے ۔ اس کو پراپرٹی کو دوسرے تمام وارثوں کے
درمیان شرعی قانون کے مطابق .....
والد صاحب كی زندگی میں زمین كا بٹوارہ كیسے ہوگا؟
3544 مناظروارث كی رضامندی كے بغیر بدلے میں دوسری زمین دینا؟
2611 مناظر