• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 42596

    عنوان: والدین کے وفات کے بعد ان كی دولت كس طرح تقسیم ہوگی

    سوال: والدین کا انتقال گیا ہے ، ان کے دو بیٹے ہیں جو شادی شدہ ہیں اور الگ رہتے ہیں اور ۴ لڑکیوں کی شادی ہوگئی ہے اور ایک پاگل بیٹی ہے جو دونو ں بھائی کے پاس رہتی ہے ۔ والدین بینک میں ۲ لکھ روپئے چھوڑے تھے، اس کا سود ایک لاکھ ستر ہزارہوگیا ہے۔ اب ہمیں پیسہ پانچوں بہنوں ار دو بھائیوں میں تقسیم کرنا ہے۔ اور جو ایک بات یہ ہے کہ پاگل بہن کے علاج میں ہمیں ہر مہینہ ایک ہزار سے دو ہزار روپئے خرچ کرنے پڑتے ہیں ، ہم اس سودی رقم سے اس کا علاج کرواتے تھے ، اب ایک لاکھ ستر ہزار روپئے بچے ہیں، کیا ہم لوگ سود کے پیسے اس پاگل بہن کے علاج کے لیے خرچ کر سکتے ہیں؟یا پاگل بہن کے حصہ کا پیسہ خرچ کیا جائے ؟براہ کرم، بتائیں کہ کس کو کتنا پیسہ ملے گا؟ایک ایک کے حصے کے پیسہ لکھ کر جواب دیں۔

    جواب نمبر: 42596

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 48-33/B=1/1434 والد مرحوم نے ۲ لاکھ جو نقد چھوڑا ہے وہ شرعاً ترکہ ہوگیا اور از روئے شرع 9 سہام پر تقسیم ہوگا جن میں سے دو-دو سہام دونوں بھائیوں کو اور ایک ایک سہام پانچوں مہینوں کو ملیں گے۔ سود کی رقم نکال کر آپ اپنی یا گل بہن کے علاج میں خرچ کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند