• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 27005

    عنوان: ایک شخص کا انتقال ہوگیا، پسماند گان میں والد، دوبیٹے ، ایک بیٹی اور ایک بیوی ہیں، تمام بچے نابالغ ہیں۔ براہ کرم، بتائیں کہ جائداد کی تقسیم کس طرح کی جائے گی؟ (۲) ساؤتھ افریقی قانون کے مطابق جائداد کے نام پر شادی رجسٹرڈ کرائی گئی تھی، شادی کے بعد شوہر نے ساؤتھ افریقہ کی عدالت میں لکھاتھا کہ نصف دولت میری ہے اور نصف میری بیوی کی ، تو کیا صرف نصف دولت تقسیم کی جائے گی؟کیا بیوی شادی کے بعد دولت کی مالکہ سمجھی جائے گی؟ (۳) شوہرکے پاس کچھ دیگر سامان تھے جس کے بارے میں اس نے کہا تھا کہ صرف ہم دونوں( میں اور بیوی ) ہی اس کو جانتے ہیں ، تو کیا ان سامانوں کے بارے میں بیوی کو انکشاف کرنا چاہئے اور کیا ان سامانوں کی تقسیم ہوگی؟یا بیوی کو اپنے شوہر کی خواہش کا احترام کرنا چاہئے اوروہ اس کو راز میں رکھ رہے؟

    سوال: ایک شخص کا انتقال ہوگیا، پسماند گان میں والد، دوبیٹے ، ایک بیٹی اور ایک بیوی ہیں، تمام بچے نابالغ ہیں۔ براہ کرم، بتائیں کہ جائداد کی تقسیم کس طرح کی جائے گی؟ (۲) ساؤتھ افریقی قانون کے مطابق جائداد کے نام پر شادی رجسٹرڈ کرائی گئی تھی، شادی کے بعد شوہر نے ساؤتھ افریقہ کی عدالت میں لکھاتھا کہ نصف دولت میری ہے اور نصف میری بیوی کی ، تو کیا صرف نصف دولت تقسیم کی جائے گی؟کیا بیوی شادی کے بعد دولت کی مالکہ سمجھی جائے گی؟ (۳) شوہرکے پاس کچھ دیگر سامان تھے جس کے بارے میں اس نے کہا تھا کہ صرف ہم دونوں( میں اور بیوی ) ہی اس کو جانتے ہیں ، تو کیا ان سامانوں کے بارے میں بیوی کو انکشاف کرنا چاہئے اور کیا ان سامانوں کی تقسیم ہوگی؟یا بیوی کو اپنے شوہر کی خواہش کا احترام کرنا چاہئے اوروہ اس کو راز میں رکھ رہے؟

    جواب نمبر: 27005

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 1583=1583-11/1431

    شخص مرحوم کا پورا ترکہ مملوکہ حقوق مقدمہ علی الارث کی ادائیگی کے بعد 120سہام میں منقسم ہوکر والد صاحب کو 20سہام، بیوی کو 15 سہام اور لڑکی کو 17سہام اور دونوں لڑکوں میں سے ہرایک کو 34,34سہام مل جائیں گے۔
    (۲) جائداد کے نام پر شادی رجسٹرڈ کرانے کا کیا مطلب ہے؟ کیا بیوی کے مہر کے طور پر جائداد بیوی کے نام کرانا مراد ہے یا کچھ اور؟ اسی طرح شوہر نے جو عدالت میں شادی کے بعد لکھا کہ ”نصف دولت میری اور نصف میری بیوی کی“ یہ دولت کی تنصیف اس جائداد کے علاوہ ہے یا اسی جائداد کی تقسیم مراد ہے؟ اگر علاوہ ہے تو شوہر نے اپنی زندکی میں نصف دولت کا مالک وقابض بیوی کو بنادیا تھا یا نہیں؟ وضاحت آنے کے بعد اس کا جواب لکھا جائے گا۔
    (۳) شوہر کے پاس جو دیگر سامان تھے وہ انتقال کے بعد سب ترکہ بن گئے، بیوی ان سامانوں کے بارے میں دوسرے ورثہ کو بتلاسکتی ہے کیوں کہ تمام ورثہ کا اس سے حق متعلق ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند