معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 42295
جواب نمبر: 4229501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1650-1650/M=12/1433 زید مرحوم کی پوری متروکہ جائداد خواہ وہ کھیتی کی ہو یا کھیتی کہ نہ ہو تمام جائداد کو پانچ حصوں میں منقسم کرکے دو دو حصے دونوں بیٹوں میں سے ہرایک کو اور ایک حصہ بیٹی کو ملے گا، بیٹی کا حصہ کھیتی کی زمین میں بھی ہوتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا نواسے نواسیوں کو نانا کا ترکہ میں سے حصہ ملتا ہے؟
2505 مناظروراثت کی تقسیم کے وقت اگر ماں یا باپ دونو ں میں سے کوئی ایک زندہ ہو اور وہ اپنے کسی بیٹا یا بیٹی کا حق ختم کرنا چاہے تو کیا انھیں یہ اختیار اللہ کی طرف سے حاصل ہے اوراس سے مرنے والے کے اوپر کسی قسم کے عذاب الہی کا تو کوئی امکان نہیں؟ (2) کیا شادی کے بعد بیٹیوں کا ورثہ ختم ہوجاتاہے؟ (3) کیا بیٹیاں اپنے ورثہ کے لیے کسی قسم کی قانونی کاروائی کا اختیار رکھتی ہیں؟ (4) اگر کسی جائیداد میں کسی بیٹے یا بٹی کا نام ہے تو شرعی حیثیت سے اس کا ورثہ کس طرح تقسیم ہوگا؟
1498 مناظرمیری
والدہ کے نام زمین ہے۔ جب میری شادی ہونے والی تھی تولڑکی والوں نے آٹھ کنال زمین
حق المہر کا تقاضا کیا۔ میری والدہ نے آٹھ کنال زمین میرے نام کردی۔ نکاح کے وقت میں
نے آٹھ کنال زمین حق المہر اپنی بیوی کو دے دی۔ اب میرے باقی چار بھائی میری بیوی
سے حق المہر واپس کرنے کا دباؤ ڈال رہے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ اگر میری بیوی حق
المہر واپس نہ کرنا چاہے تو زبردستی واپس لیا جاسکتا ہے؟ شریعت کا کیا حکم ہے؟
میرا سوال جائیداد کی تقسیم کے بارے میں ہے۔ میرے پاس چار سو اسکوائر یارڈ (چار سو مربع گز) جائیداد ہے۔ اصل میں میرے دادا اوپر مذکور جگہ پر اسی سالوں سے رہ رہے ہیں۔اب ان کا انتقال ہوگیاہے۔ میرے والد کو یہ جائیداد ملی، کیوں کہ وہ اپنے والد کے اکیلے لڑکے تھے۔ میرے والد کا بھی انتقال ہوگیا۔ ہم تین بھائی اور تین بہنیں ہیں اور میری ماں بھی زندہ ہے۔ میری ماں کا دعوی ہے کہ میرے والد نے اس کو دو سو اسکوائر یارڈ (دو سو مربع گز)بطور مہر کے دیا ہے، جیسا کہ میرے دادا کی موجودگی میں میرے والد صاحب کے ذریعہ لکھی ہوئی ایک وصیت موجود ہے۔ نیز یہ جائیداد میرے دادا یا والد کے نام سے رجسٹرڈ بھی نہیں ہے، لیکن اس پر ہماراقبضہ ہے۔ زبانی طور سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ جائیداد کسی نے میرے داداکو رجسٹریشن کے دستاویز کے بغیر بطور ہدیہ کے دی تھی۔ میرے والد بھی اس میں بغیر رجسٹریشن کے ٹھہرے رہے۔ میرے دادا اور والد صاحب کا انتقال ہوگیا ہے۔ اب ہم تین بھائی اور تین بہنیں ماں کے ساتھ اس میں رہتے ہیں اور چونکہ اس جائیداد پر ہمارا قبضہ ہے اس لیے ہمارے گھر والوں کے علاوہ اس کا کوئی دعوی دار نہیں ہے۔ میرا سوال یہ ہے: (۱) اس زمین میں ہم میں سے ہر ایک کا حصہ کتنا ہوگا؟ اوراگر ہم اس کو بیچنا چاہیں تو پیسوں میں ہر کا کتنا حصہ ہوگا؟ (۲) میری ماں کا دو سو اسکوائر یارڈ (دو سو مربع گز)کادعوی کرنا درست ہے یا نہیں ،کیوں کہ جس شخص نے وصیت کی تھی اب اس کا انتقال ہوگیا ہے۔ اورنیز جس جائیداد کی انھوں نے وصیت کی تھی وہ ان کے نام سے نہیں ہے اور نہ ہی قانونی طور پر ان سے تعلق رکھتی ہے۔ کیوں کہ اس بات کا کوئی ریکارڈ نہیں ہے کہ یہ ان ہی کی ملکیت ہے۔
2333 مناظر