• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 603954

    عنوان:

    ایك بیوی اور تین بیٹے اور تین بیٹیوں كے درمیان وراثت كیسے تقسیم كریں گے؟

    سوال:

    میرے تین بیٹے اور تین بیٹیاں ہیں۔ دودو کی شادیاں ہو چکی ہیں ہم میاں بیوی زندہ ہیں مجھے اللہ تعالیٰ نے 15 مرلے کا مکان عطا فرمایا ہے ۔ میں بطور وصیت اپنے گھر کو ان میں تقسیم کرنا چاہتا ہوں۔ برائے مہربانی اسکو فٹواری کے حساب سے تقسیم فرمائیں۔ تاکہ بیچنے کی صورت میں رقم تقسیم ہو۔ایک بات یہ بھی۔ کہ اس گھر کا نقشہ کچھ اس طرح ہے کہ اس کے غربی جانب 79.6فٹ پر 6کمرے ہیں اور 50فٹ شمالاا جنوباً دو مزید کمرے ہیں۔

    جواب نمبر: 603954

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:777-646/L=9/1442

     مذکورہ بالا صورت میں اگر آپ کی وفات کے وقت آپ کے والدین ،دادا ،دادی نانی میں سے کوئی حیات نہ ہو اور آپ کی اہلیہ اور تمام بچے حیات رہتے ہیں تو آپ کا تمام ترکہ بعد ادائے حقوقِ مقدمہ علی المیراث /۷۲حصوں میں منقسم ہوکر /۹حصے آپ کی اہلیہ کو /۱۴ /۱۴حصے آپ کے تینوں بیٹوں میں سے ہر ایک کو اور /۷ /۷حصے تینوں لڑکیوں میں سے ہر ایک کو ملیں گے اگر آپ اس طرح کی وصیت کردیں کہ میرے مرنے کے بعد اگر یہ تمام لوگ زندہ رہتے ہیں تو ترکہ کو مذکورہ بالا تقسیم کے مطابق آپس میں بانٹ لیں اور اگر خدانخواستہ کسی کی وفات میری وفات سے پہلے ہوجاتی ہے تو پھر اس تقسیم کو لغو سمجھا جائے اور میری وفات کے بعد میرے ورثاء کی صراحت کرکے کسی معتبر دارالافتاء سے میرے ترکہ کی تقسیم کراکر اس کے مطابق ترکہ کو تقسیم کیاجائے ،واضح رہے کہ اوپر تقسیم کے مطابق پیسے کو بھی ورثاء میں بانٹا جاسکتا ہے ؛لہذا اگر مکان فروخت ہو تو مذکورہ بالا تقسیم کے مطابق رقم کو باہم تقسیم کرلیا جائے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند