معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 32332
جواب نمبر: 32332
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 943=358-6/1432 صورت مسئولہ میں اگر ایس کے ستار نے اپنی زمین اپنے نواسے اور نواسی کو ہبہ کرکے ہرایک کو ان کا حصہ الگ الگ کرکے ان کو مالک وقابض بنادیا تھا تو ایس کے ستار کے نواسے اور نواسیاں اس زمین کے مالک ہوگئے تھے، البتہ اگر ایس کے ستار نے صرف تحریری ہبہ کیا تھا، ہرایک کو ان کے حصہ کا مالک وقابض نہیں بنایا تھا تو ایسی صورت میں ہبہ تام نہیں ہوا، اور نہ ہی نواسے اور نواسی اس زمین کے مالک ہوئے اور بعد وفات وہ زمین مرحوم کا ترکہ ہوگیا جس میں تمام ورثہٴ شرعی اپنے حصص کے اعتبار سے حصہ دار ہوں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند