معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 32332
جواب نمبر: 3233201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 943=358-6/1432 صورت مسئولہ میں اگر ایس کے ستار نے اپنی زمین اپنے نواسے اور نواسی کو ہبہ کرکے ہرایک کو ان کا حصہ الگ الگ کرکے ان کو مالک وقابض بنادیا تھا تو ایس کے ستار کے نواسے اور نواسیاں اس زمین کے مالک ہوگئے تھے، البتہ اگر ایس کے ستار نے صرف تحریری ہبہ کیا تھا، ہرایک کو ان کے حصہ کا مالک وقابض نہیں بنایا تھا تو ایسی صورت میں ہبہ تام نہیں ہوا، اور نہ ہی نواسے اور نواسی اس زمین کے مالک ہوئے اور بعد وفات وہ زمین مرحوم کا ترکہ ہوگیا جس میں تمام ورثہٴ شرعی اپنے حصص کے اعتبار سے حصہ دار ہوں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
یہ سوال وراثت کے متعلق ہے۔ ہم تین بھائی اور دو بہنیں ہیں۔ الحمد للہ والدین زندہ ہیں۔ اللہ انھیں لمبی عمر دے (آمین)۔ والد صاحب کا ایک کمرہ ہے۔ ان کو فنڈ بھی ملا ہے اورانھیں ہر ماہ پینشن بھی مل رہی ہے۔ (جس کو وہ لوگ (والد صاحب اور ہمارا ایک چھوٹا بھائی)اپنے اوپر خرچ کرتے ہیں یعنی ہمارا چھوٹابھائی والد صاحب کے ساتھ رہتا ہے)۔ ماں کے پاس ایک کمرہ ہے جوکہ ان کو ان کے والدین سے ملا ہے۔ دونوں بہنوں کی شادی ہوچکی ہے۔ میں اسلامی قانون کے مطابق جائیداد کی تقسیم اور والد صاحب کے فنڈ/پینشن کے بارے میں جاننا چاہتا ہوں۔ فنڈ اور پینشن کے ساتھ وہ ایک بھائی کے ساتھ لطف اندوز ہورہے ہیں، جب کہ دوسرے لوگ اس فنڈ سے کوئی پیسہ نہیں پارہے ہیں۔ میرے خیال میں آپ کے جواب کے لیے اتنا کافی ہے۔ اگر آپ کو زیادہ تفصیل کی ضرورت ہو تو مجھے ای میل کرکے معلوم کرلیں۔
343 مناظرمیرا بھتیجا جائداد میں اپنے والد کے حق وراثت کا دعوی کررہا ہے۔ میں اس سے متعلق مختصراً واقعات پیش کررہا ہوں کہ آپ اس کی روشنی میں اسلامی نقطہء نظر واضح فرمائیں۔
چچا كے دیے ہوئے كپڑے زیورات كی تقسیم كے بارے میں
139 مناظرجس پوتے كے باپ كا انتقال ہوچكا ہے ، كیا وہ دادا كی وصیت سے جائیداد میں شریك بن سكتا ہے؟
936 مناظرمجھے
اسلام میں پراپرٹی ہبہ کرنے کے بارے میں بتائیں، نیز پراپرٹی ہبہ کرنے کا صحیح
طریقہ بھی بتائیں؟ ایک شخص کے اولاد نہیں ہے اور وہ اکیلا ہے اور اس کی پراپرٹی کی
مالیت تین کروڑ روپیہ ہے، اس کے دو بھائی اور دو بہنیں زندہ ہیں۔ وہ اپنی پراپرٹی
اپنے بھتیجا کو ہبہ کرنا چاہتاہے۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ وہ شخص زیادہ سے زیادہ
کتنی پراپرٹی اپنے بھتیجا کو ہبہ کرسکتا ہے، ساٹھ فیصد، ستر فیصد، اسی فیصد ،اس کی
کیا حد ہے؟یا صرف وصیت کے حق کے برابریعنی ایک تہائی حصہ؟ برائے کرم وضاحت
فرماویں۔ اگر زیادہ پراپرٹی ہبہ کردی جائے گی تو اس کا مطلب یہ ہوگا کہ اصل وارث
یعنی دو بھائی اور دو بہن محرمو ہوں گے۔(۲)مجھے
بتائیں کہ وارثوں کا پراپرٹی میں کتنا حصہ ہوگا اور کتنی پراپرٹی کا ہبہ ہوگا؟