• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 32332

    عنوان: وراثت

    سوال: دو بھائی ہیں جن کے نام خلیل چودھری ، اور ایس کے ستار ہیں۔ ایس کے ستار نے اپنے پیسوں سے مکان پر مشتمل کچھ زمین خریدی تھی، اس کا کوئی بیٹا نہیں تھا، لیکن ایک بیٹی تھی جس کی شادی کرادی تھی اور اس کے بیٹے اور بیٹی ہیں۔ جب ایس کے ستار زندہ تھے توانہوں نے ہندوستانی پینل کوڈ کے مطابق اپنی زمین اپنے نواسے اور نواسی کو دیدی تھی ۔ خلیل چودھری کے کے بیٹے اور ان کی اولاد دعوی کررہے ہیں کہ بھتیجے ہونے کی حیثیت سے ایس کے ستار کے حقیقی وارث ہم ہیں۔ میر اسوال یہ ہے کہ کیا خلیل چودھری کے بیٹوں کا اس میں کوئی حق بنتاہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 32332

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ل): 943=358-6/1432 صورت مسئولہ میں اگر ایس کے ستار نے اپنی زمین اپنے نواسے اور نواسی کو ہبہ کرکے ہرایک کو ان کا حصہ الگ الگ کرکے ان کو مالک وقابض بنادیا تھا تو ایس کے ستار کے نواسے اور نواسیاں اس زمین کے مالک ہوگئے تھے، البتہ اگر ایس کے ستار نے صرف تحریری ہبہ کیا تھا، ہرایک کو ان کے حصہ کا مالک وقابض نہیں بنایا تھا تو ایسی صورت میں ہبہ تام نہیں ہوا، اور نہ ہی نواسے اور نواسی اس زمین کے مالک ہوئے اور بعد وفات وہ زمین مرحوم کا ترکہ ہوگیا جس میں تمام ورثہٴ شرعی اپنے حصص کے اعتبار سے حصہ دار ہوں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند