معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 601060
ایك بیوی ایك لڑكا اور ایك لڑكی كے درمیان تقسیم وراثت
میرے والد صاحب کا انتقال ہو چکا ہے ۔ اب ان کے وارثین میں اہلیہ، ایک بیٹی اور ایک بیٹا ہے ۔ ترکہ میں کچھ رقم ہے اور ماہانہ پینشن ہے ۔ اور ساتھ ہی گھریلو استعمال کے سامان ہیں جیسے فریج، گیس چولہا وغیرہ۔ اب ترکہ کی تقسیم کیسے کی جائے ؟ رہنمائی کی درخواست ہے ۔ جزاکم اللّٰہ خیراً
جواب نمبر: 601060
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 165-141/D=04/1442
پینشن کی رقم اگر مرحوم والد صاحب کی ملکیت ہے یعنی ان کی زندگی میں انھیں ملی تھی تب تو یہ رقم ترکہ بنے گی اور اگر ان کی ملکیت نہیں ہے بلکہ ان کے انتقال کے بعد فیملی پینشن کے طور پر ملتی ہے تو سرکار کی جانب سے جسے مل رہی ہے وہی اس کا مالک ہوگا۔
پس مرحوم کی ملکیت میں جو چیزیں ہوں خواہ نقد رقم یا گھر کا اثاثہ وغیرہ اس کے چوبیس (24) حصے کرکے تین (3) حصے بیوی کو، چودہ (14) حصے لڑکے کو، سات (7) حصے لڑکی کو دیئے جائیں گے۔
کل حصے = 24
-------------------------
بیوی = 3
لڑکا = 14
لڑکی = 7
--------------------------------
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند