• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 42741

    عنوان: میری نانی کی ملکیت متعلق پوچھنا ہے

    سوال: میریر دادا ایک راسخ العقیدہ عالم تھے اور دارلعلوم دیوبند کے شاگرد تھے ان کی وجہ سے ہم اس بہترین ادارے سیآج تک وابستہ ہیں اور انشاء اللہ ہمیشہ رہیں گے۔ انکے دو بچے تھے ایک میرا دادا جان اور دوسری میری نانی جان ان دونوں کی والدہ الگ الگ تھیں یعنی میرے پر دادا کی دو شادیوں میں سے یہ اولاد تھی ۔ انہوں نے اپنے دونوں بچوں میں شریعت کے مطابق جائیداد تقسیم کردی تھی۔ میری نانی کی صرف ایک ہی اولاد ہے میری امی ۔ میری نانی جان کی اب وفات ہوچکی ہے مجھے یہ پوچھنا ہے کہ شریعت کے مطابق ان کی چھوڑی ملکیت کے ورثاء کون ہیں؟ امی جان یا میرے دادا جان یعنی ان کے سوتیلی بھائی (دونوں کی مائیں الگ تھیں)۔

    جواب نمبر: 42741

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 7-16/D=2/1434 اگر نانی جان کا کوئی اور قریبی وارث آپ کی والدہ اور دادا کے علاوہ نہیں ہے اور آپ کے نانا بھی نانی کے سامنے ہی انتقال کرچکے تو نانی کی کل جائداد اور ترکہ آدھا آپ کی والدہ کو ملے گا اور آدھا آپکے دادا جان کو ملے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند