• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 171636

    عنوان: والد كے انتقال كے بعد ہم لوگوں کو گھر سے نکال دیا گیا، ہم لوگ کرائے پر رہتے ہیں تو کیا ہم لوگ اپنا حق لے سكتے ہیں؟

    سوال: میرے والد چھ بھائی تھے ان میں سے والد کا انتقال ہوگیا1990میں اور یہ لوگ مل کے ہم لوگوں کو نکال دیئے گھر سے ، ہم لوگ کرائے پر رہتے ہیں تو کیا جائز ہے کہ ہم لوگ وہاں اپنا حق لیں جاکے کہ ابھی میری دادی حیات سے ہیں ؟ اور اگر جائز ہے تو کیسے اور کہاں پہ اپیل کریں حق کے لیے؟

    جواب نمبر: 171636

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 996-792/SN=11/1440

    (الف) اگر پہلے آپ کے دادا کا انتقال ہوا، اس کے بعد آپ کے والد کا تو صورتِ مسئولہ میں آپ لوگ بہ واسطہ والد دادا کی جائداد میں حقدار ہیں، اگر چچاوٴں نے آپ لوگوں کو گھر سے نکال دیا اور جائداد میں آپ لوگوں کا جو حق بنتا ہے وہ نہیں دیا تو ان لوگوں نے ناجائز کام کیا، ان پر ضروری ہے کہ معتبر مفتیان سے معلوم کرکے آپ لوگوں کا جو حق بنتا ہووہ آپ لوگوں کے حوالے کریں ورنہ سخت گنہ گار ہوں گے، بہتر ہے کہ مقامی معتبر علماء اور بااثر افراد کے ساتھ مل کر چچاوٴں سے بات کریں اور اپنے حق کا مطالبہ کریں، امید ہے وہ آپ لوگوں کا حق دیدیں گے۔

    (ب) اگر آپ کے والد کا انتقال پہلے ہوا ہے، دادا کا بعد میں تو آپ کے والد مرحوم نے جو کچھ اپنی مملوکہ زمین جائداد چھوڑی ہے صرف اسی میں آپ لوگوں کا حق ہے، دادا کی جائداد میں آپ لوگوں کا کوئی حق نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند