• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 175634

    عنوان: بیوی اور بیٹی كو حصہ دینے كے بعد باقی ماندہ جائیداد فوت شدہ بھائی كی اولاد کو دینا؟

    سوال: ایک جاننے والے پوچھا ہے کہ وہ ایک بیٹی کا والد ہے اور کوئی نارینہ اولاد نہیں ہے اس کے جائیداد میں بیٹی و بیوی کا حصہ تو ان کو چلاجائیگا باقی جائیداد وہ اپنے فوت شدہ بھائی کے اولاد کو دینا چاہتا ہے اورجو بھائی حیات ہے ان کے بچوں کو نہیں دینا چاہتا۔ اسلامی نقطہ َ نظر سے کیا اس میں کوئی قباحت تو نہیں ہے۔قرآن وحدیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 175634

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 388-309/D=05/1441

    وراثت مرنے کے بعد تقسیم ہوتی ہے اگر دوست کے انتقال کے وقت ورثاء شرعی میں بیوی بیٹی دو بھائی رہے تو بیوی بیٹی کو حصہ مقررہ دینے کے بعد جو کچھ بچے گا وہ بھائی کو مل جائے گا، بھتیجے محروم رہیں گے۔

    اور اگر یہ شخص اپنی زندگی میں تقسیم کرنا چاہتا ہے تو اپنی جائیداد کا یہ تنہا مالک ہے لہٰذا جس قدر چاہے بیوی اور بیٹی کو دیدے اور حسب ضرورت اپنے لئے رکھ لے بھائی بھتیجوں میں سے جسے جس قدر دینا چاہے دیدے اور جسے چاہے نہ دے لیکن بھائی چونکہ وارث بھی ہے اسے بالکل نہ دینا محروم کر دینا درست نہیں ہے، کسی وارث کا حصہ وراثت سے ختم کر دینا سخت گناہ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند