• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 167977

    عنوان: دو بھائی اور دو بہنوں كے درمیان وراثت كی تقسیم

    سوال: ہم دو بھائی اور دو بہنیں ہیں، میری دونوں بہنوں کا انتقال ہوچکاہے، اور والد اور والدہ کا بھی انتقال ہوچکاہے، میری والدہ کے نام ایک زمین تھی، جہاں سے اب سڑک نکل رہی ہے، اس لیے حکومت نے اس کو اکوائر کرلیا اور 3,70,000 روپے کا معاوضہ دیا، معاوضہ کی رقم حکومت کی طرف سے ہم دونوں بھائیوں کے اکاؤنٹ میں 1,85,000 کرکے ڈپوزٹ ہوئی ہے، میرا سوال یہ ہے کہ یہ رقم جو میرے اکاؤنٹ میں جمع ہے اس میں سے میری دونوں بہنوں کا کتنا حصہ بنتاہے؟ میں پھر وضاحت کردوں کہ زمین میری ماں کے نام تھی۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 167977

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 618-554/B=05/1440

    وہ پوری رقم جو آپ کے اکاوٴنٹ میں زمین کے معاوضہ والی جمع ہے شرعاً وہ کل چھ حصوں میں تقسیم ہوگی جس میں ۲-۲/ حصے دونوں بھائیوں کو ملیں گے اور ایک ایک حصہ دونوں بہنوں کو ملے گا۔

    کل حصے  =       ۶

    -------------------------

    ابن      =       ۲

    ابن      =       ۲

    بنت      =       ۱

    بنت      =       ۱

    --------------------------------

    نوٹ: اگر والد، والدہ کے بعد دونوں بہنوں کا انتقال ہوا ہے تو یہی مسئلہ ہے۔ بہنوں کا حصہ ان کی اولاد میں تقسیم ہوجائے گا۔ اور اگر بہنوں کا والدہ سے پہلے اور والد کے بعد انتقال ہوا ہے تو پھر آپ دونوں بھائی حقدار ہوں گے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند