• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 603418

    عنوان:

    دادا كی جائیداد میں پوتی كا حصہ ہوگا یا نہیں؟

    سوال:

    ابو نعمان کی شادی رفعت پر وین بنت سید خلیق احمد سے ہوئی لیکن رفعت پر وین کا انتقا ل کچھ ہی مہینوں بعد اپنے والد والدہ کی مو جو دگی میں ہو گیا لیکن رفعت پر وین کے دادا کا انتقال رفعت پر وین کے حیا ت ہی میں ہو گیا تو کیا دادا کے ذریعہ چھو ڑی گئی جائیداد میں سے رفعت پر وین کا حق حصہ ہو گا یا نہیں؟ اور ابو نعمان کا حق حصہ رفعت پروین کے حصہ میں سے کتنا ہوگا؟

    جواب نمبر: 603418

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:550-428/N=7/1442

     (۱): دادا کی وفات پر اگر مرحوم کا کوئی بیٹا موجود ہو تو دادا کی وراثت میں پوتا یا پوتی کا کوئی حق وحصہ نہیں ہوتا؛ لہٰذا جب رفعت پروین کے دادا کی وفات پر رفعت پروین کے والد صاحب باحیات تھے تو دادا کی زمین وجائداد وغیرہ میں رفعت پروین کا کوئی حق وحصہ نہیں ہوگا۔

    وبعد الترجیح بالجھة إذا تعدد أھل تلک الجھة اعتبر الترجیح بالقرابة فیقدم الابن علی ابنہ إلخ (رد المحتار، کتب الفرائض، ۱۰: ۵۱۸، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔

    والثالثة من أحوال بنات الابن: یسقطن بالابن الصلبي (المصدر السابق، ص ۵۱۵)۔

    (۲): دادا کی چھوڑی ہوئی زمین وجائداد میں تو رفعت پروین کا کوئی حصہ نہیں ہے؛ لہٰذا اس میں بہ حیثیت شوہر،ابونعمان کا بھی کوئی حصہ نہ ہوگا، اور اگر رفعت پروین نے اپنی ملکیت میں کچھ چھوڑا تھا تو اولاد نہ ہونے کی صورت میں بعد ادائے حقوق متقدمہ علی الارث اس کا نصف ابو نعمان کو ملے گا اور دوسرا نصف دیگر وارثین کو ملے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند