• معاملات >> وراثت ووصیت

    سوال نمبر: 604968

    عنوان:

    تقسیم وراثت سے قبل شادی میں خرچ كرنا؟

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کی ہمارے والد صاحب کا انتقال ہوا ہے ۔ ان کے وارث میں ہم دو بھائی ،دو بہنیں،والدہ اور ہمارے دادی ہے ۔ہم دو بھائی اور دو بہنوں کی شادی نہیں ہوئی ہے ۔ اب ہم بھائی بہنوں کی شادی میں جو خرچ ہوگا وہ والد صاحب کی جائیداد میں سے ہوگا یہ تقسیم کرنے کے بعد جو حصہ ملے گا اس میں سے ہوگا۔

    جواب نمبر: 604968

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:811-670/sd=01/1443

     جو کچھ چھوڑا ہے وہ ترکہ بن گیا جو شرعی ورثاء کے درمیان حسب حصص شرعیہ تقسیم ہوگا، ترکہ کی تقسیم سے پہلے اس میں سے آپ بھائی بہنوں کی شادی میں خرچ کرنا درست نہیں، ترکہ تقسیم کرکے بالغ ورثاء اپنے حصے سے خرچ کرسکتے ہیں۔ (فتاوی محمودیہ: ۲۰/ ۳۲۳، ڈھابیل) ہاں اگر سب شرعی ورثاء (والدہ دادی وغیرہ) خرچ کرنے پر راضی ہوں اور ورثاء میں کوئی نابالغ نہ ہو تو سب کی رضا مندی سے خرچ کرنے میں مضائقہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند