عنوان: (۱)اگر ہمارے والدین کا مکان ہے اور انہوں نے مرنے سے پہلے جائداد کی تقسیم اپنی اولاد میں نہیں کی اور انتقال کر گئے تو کیا اس کا گناہ ان کو ملے گا؟ (۲) اگر ہمارے والدین زندہ ہیں اور وہ چالیس لاکھ روپئے کے مالک ہیں تو کیا والدین کو اختیار ہے کہ وہ چالیس میں سے بیس لاکھ اپنی اولاد میں تقسیم کردیں اور بیس لاکھ اپنی ضروریات پوری کرنے کے لئے رکھیں؟
سوال: (۱)اگر ہمارے والدین کا مکان ہے اور انہوں نے مرنے سے پہلے جائداد کی تقسیم اپنی اولاد میں نہیں کی اور انتقال کر گئے تو کیا اس کا گناہ ان کو ملے گا؟ (۲) اگر ہمارے والدین زندہ ہیں اور وہ چالیس لاکھ روپئے کے مالک ہیں تو کیا والدین کو اختیار ہے کہ وہ چالیس میں سے بیس لاکھ اپنی اولاد میں تقسیم کردیں اور بیس لاکھ اپنی ضروریات پوری کرنے کے لئے رکھیں؟
جواب نمبر: 2725201-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1640=1640-11/1431
(۱) نہیں، اس لیے کہ مرنے سے پہلے جائداد کی تقسیم لازم نہیں۔ (۲) جی ہاں، ایسا کرسکتے ہیں، ان کو اختیار ہے۔