معاملات >> وراثت ووصیت
سوال نمبر: 8501
ایک عورت اپنی حیات میں ہوش و ہواش میں زید کے پاس بکر کے لیے رقم امانت کے طور پر رکھواتی ہے کہ یہ رقم بکر کو ضرورت کے وقت دے دینا۔ اب و ہ عورت وفات پا گئی۔ اب زید وہ رقم جس کی امانت ہے (بکر) کو دے یا عورت کے ورثاء کو دے؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرماویں۔
ایک عورت اپنی حیات میں ہوش و ہواش میں زید کے پاس بکر کے لیے رقم امانت کے طور پر رکھواتی ہے کہ یہ رقم بکر کو ضرورت کے وقت دے دینا۔ اب و ہ عورت وفات پا گئی۔ اب زید وہ رقم جس کی امانت ہے (بکر) کو دے یا عورت کے ورثاء کو دے؟ قرآن و حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرماویں۔
جواب نمبر: 8501
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1361=211/ل
جب زید نے وہ رقم بکر کے حوالے نہیں کی اور اس عورت کی وفات ہوگئی تو اب وہ رقم اس عورت کا ترکہ ہوگئی، زید کو چاہیے کہ وہ رقم اس عورت کے ورثاء کے حوالہ کردے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند