• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 606916

    عنوان:

    بیوی کے بیما (LIC) کی رقم شوہر استعمال کرسکتا ہے یا نہیں؟

    سوال:

    سوال : کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلئہ ذیل کے بارے میں:- ایک شخص نے اپنی بیوی کا بیما (lic) کرایا تھا ، اب اس کی بیوی کا انتقال ہو گیاہے ،بیوی کے انتقال کے بعد بیما کرانے کی وجہ سے اس شخص کو کچھ رقم دستیاب ہوء ہے ،اس رقم کو وہ شخص استعمال کر سکتا ہے یا نہیں؟ اگر استعمال کر سکتا ہے تو اسکا طریقئہ کار کیا ہوگا؟ اور اگر استعمال نہیں کر سکتا ہے تو اس رقم کو کہاں صرف کرے گا؟ مدلل جواب عنایت فرمائیں ۔

    جواب نمبر: 606916

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:22-21/D-Mulhaqa=3/1443

     ایل آئی سی ( جیون بیمہ) کرانا سود و قمار کی وجہہ سے شرعاً حرام ہے ؛ تاہم اگر کسی نے اپنی بیوی کا ایل آئی سی کرالیا تھا توبیوی کے انتقال کے بعد جو رقم واپس ملی ہے اس میں سے اپنی جمع کردہ رقم کے بقدر ہی استعمال کرنا جائز ہوگا، زائد رقم کا استعمال سود کی وجہ سے جائز نہیں ہے ؛ زائد رقم ثواب کی نیت کے بغیر غرباء مساکین کو دیدی جائے ۔

    وأما إذا کان عند رجل مال خبیث، فإما إن ملکہ بعقد فاسد، أو حصل لہ بغیر عقد، ولا یمکنہ أن یردّہ إلی مالکہ، ویرید أن یدفع مظلمتہ عن نفسہ، فلیس لہ حیلة إلاَّ أن یدفعہ إلی الفقراء۔ (بذل المجہود، کتاب الطہارة / باب فرض الوضوء ۳۵۹/۱مرکز الشیخ أبی الحسن الندوی مظفرفور أعظم جراہ، ۱۴۸/۱مصری، شامی ۵۵۳/۹زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند