• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 165466

    عنوان: بچا ہوا راشن ڈیلر بیچ سكتا ہے یا نہیں؟

    سوال: بعد سلام عرض ہے کہ گاؤں بستی میں جو ایجنسی ہوتی ان کا ٹھیکہ قریبا ایک لاکھ روپیہ میں چھٹتا ہے کم و بیش پوچھنا یہ ہے کہ جو راشن سرکار کی طرف سے غریبوں میں بٹتا ہے جو غریب اپنا حصہ نہیں لے پاتے کیا ا سکو بیچ کر اپنی امدنی کرنا کیسا ہے ؟ 2) اگر کوئی خوشی سے چھوڑے راشن کو اور تیل کو کیا ڈیلر اپنے استعمال میں لاکر بیچ سکتا ہے ؟ 3 )اگر مذکورہ مسئلہ میں کوی جواز کی صورت ہو تو بتایں اسکی کیا شکل ہوگی؟ 4 سڑک کا ٹھیکہ جو چھٹتا ہے متعین رقم میں تو اس کی جواز کی کوی شکل بتایں کہ جتنے میں ٹھیکہ چھٹا ہے اتنے ہی پیسے سڑک بنانے میں لگانا ضروری ہیں جبکہ یہ بات کوئی طے نہیں ہوتی کہ کتنی رقم لگانی ہے ۔ 5 )پردھان گاؤں کا کیا پردھانی کے پیسوں سے رکھ سکتا ہے اپنی محنت کے جبکہ اس کی کوئی تنخواہ متعین نہیں ہوتی؟ 6)جو پیسہ پردھانی میں شروع میں الیکشن میں لگتا ہے کیا وہ بھی پردھانی کی رقم جو سرکار کی طرف سے آتی ہے وصول سکتا ہے جبکہ وہ پیسہ بھی پبلک پر خرچ ہوتا ہے جواب دیکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں ۔ جواب میں دیر کیوں ہوتی ہے حضرت جی؟ جلدی بھیجا کریں ایک مہینہ لگ جاتاہے ہے انتظار میں۔

    جواب نمبر: 165466

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 60-18T/D=3/1440

    (۱، ۲، ۳) راشن ڈیلر حکومت کی طرف سے اشیاء حکومت سے خرید کر عوام کو سستے دام پر فروخت کرنے کا وکیل ہوتا ہے، لہٰذا اگر راشن ڈیلر نے برابر راشن کی تقسیم جاری رکھی اور ان کو مکمل حق دیا۔ یہاں تک کہ راشن کا اگلا کوٹہ ملنے کا وقت آگیا اور کچھ لوگ اس دوران اپنا حصہ لینے نہیں آئے اور کوٹہ باقی رہ گیا تو اگر حکومت کی طرف سے ممانعت نہیں ہے تو راشن ڈیلر کو اختیار ہے کہ اس باقی ماندہ راشن کو کتنی ہی قیمت میں فروخت کرے، اور اگر ان کے مطالبات رہ جانے کے بعد ان راشنوں کو دوسرے کے ہاتھوں فروخت کردے گا تو یہ حکومت کی قانون شکنی ہے جو ناجائز ہے۔

    (۴) سڑک بنانے میں جتنے پر ٹھیکہ چھٹا ہے اس کا پورا لگا دینا ضروری نہیں ہے؛ البتہ جس طرح کی سڑک تیار کرنا طے ہوا ہے اور اس میں جس قسم کا میٹریل لگانا طے ہوا ہے اس میں کسی طرح کی کمی نہ کرے اس لئے کہ یہ خیانت اور چوری ہے۔

    (۵) اگر سرکار کی طرف سے پردھان کو عوام کے مفاد کے لئے ملے ہوئے پیسے میں اپنا حق المحنت لینے کے اجازت ہے تو لے سکتا ہے ورنہ نہیں۔

    (۶) پردھان بننے سے پہلے جو پیسہ الیکشن میں لگتا ہے اس پیسہ کو سرکار کی طرف سے ملے ہوئے پردھانی کی رقم سے وصول نہیں کرسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند