• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 67684

    عنوان: ”انسانی خاکہ“ جس میں سر، آنکھ، کان، ناک وغیرہ نمایاں ہوں بنانا جائز ہے یا نہیں؟

    سوال: بارہویں کلاس کے بعد میں آرکیٹیکچر انجینئرنگ(Architecture Engineering) میں داخلہ لینا چاہتاہوں اور اس کورس میں مجھے انسانی خاکے بنانے کی ضرورت پڑے گی تو مجھے کیا کرنا چاہئے؟کیا مجھے انسانی خانے بنانے چاہئے ؟ اگر ہاں تو کس حد تک میں خاکے بنا سکتاہوں؟

    جواب نمبر: 67684

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1010-1035/SN=12/1437

    ”انسانی خاکہ“ جس میں سر، آنکھ، کان، ناک وغیرہ نمایاں ہوں بنانا جائز نہیں ہے، آپ اس طرح کے ”خاکے“ بنانے سے بچیں؛ البتہ ایسا خاکہ جس میں سر نہ ہو ، اسی طرح بدن کے اعضاء مثلاً ہاتھ، پیر، گردن، پیٹھ کا الگ الگ خاکہ بنا سکتے ہیں، شرعاً اس کی گنجائش ہے۔ (دیکھیں: درمختار مع الشامی ۲/۴۱۶ تا ۴۱۸، ط: زکریا، باب ما یفسد الصلاة ومایکرہ فیہا)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند