متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 55662
جواب نمبر: 55662
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1507-1510/N=1/1436-U صورت مسئولہ میں مل اسٹاف کو آپ سے کمیشن لینے کا شرعاً کوئی حق نہیں ہے، یہ رشوت ہے؛ کیوں کہ وہ درحقیقت حکومت کے وکیل کی حیثیت سے ملازمت کی ذمہ داری نباہتے ہوئے آپ کو کام دے رہے ہیں، لیکن اگرر شوت دیئے بغیر مل کا کام ملنے کی کوئی صورت نہ ہو حالاں کہ ضابطہ کا تقاضہ یہ ہے کہ بلارشوت دئے کام ملنا چاہئے تو ایسی مجبوری میں اسٹاف کو رشوت دے کر کام لے سکتے ہیں بشرطیکہ مل کا کام طے شدہ معیار کے مطابق ہی انجام دیا جائے، کمیشن کی وجہ سے طے شدہ معیار سے نیچے نہ اترا جائے، ”أما إذا أعطی لیتوصل بہ إلی حق أو لیدفع بہ عن نفسہ ظلمًا فلا بأس بہ“ (مرقاة المفاتیح ۷: ۲۹۵ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیرت)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند