• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 600368

    عنوان: فاریکس ٹریڈنگ آن لائن تجارت كا كیا حكم ہے؟

    سوال:

    میرے ایک جاننے والے فاریکس ٹریڈنگ کے ساتھ منسلک ہیں میں نے انہیں بہت سمجھایا کہ یہ طریقہ حلال نہیں ہے مگر وہ جواب میں مختلف بہانے کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ یہ سب ایسے ہی ہیں اگر کوئی فتوی اس بارے میں ہے تو بتائیں میں نے انہیں مختلف فتوے بھی دکھائے مگر وہ کہتے ہیں کہ کوئی درست فتوی دکھائیں۔ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔ اگر اوریجنل فتوی دستیاب ہو تو پلیز اس کی سکین کاپی اپلوڈ کر دیں ۔ شکریہ

    جواب نمبر: 600368

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 146-141/B=03/1442

     فاریکس ٹریڈنگ یہ درحقیقت نیٹ پر کرنسی کی آن لائن تجارت ہوتی ہے جس میں اکثر صورتیں فرضی ہوتی ہیں اور شریعت اسلام میں خرید و فروخت کے شرائط میں ایک اہم شرط یہ ہوتی ہے کہ جب مشتری کوئی چیز خریدے تو جب تک اس چیز پر اس کا قبضہ نہ ہو جائے مشتری کا کسی دوسرے کے ہاتھ بیچنا جائز نہیں۔ اگر بیچ دیا تو یہ بیع ناجائز و حرام ہوگی۔ فاریکس ٹریڈنگ میں ایسا ہی ہوتا ہے کہ کہیں سے کوئی چیز خریدی تو اس پر مشتری (خریدار) قبضہ نہیں کرتا اور آن لائن وہیں سے دوسرے کے ہاتھ فروخت کر دیتا ہے۔ کسی مسلمان کو ایسے حرام کام سے منسلک ہوکر حرام کمائی کمانا بڑے گناہ کی بات ہے۔ حرام مال سے بدن میں جو گوشت پوست بنے گا وہ سب جہنم میں جائے گا۔ خدا سے ڈرنا چاہئے۔ اور خالص حلال اور جائز کمائی مسلمان کو کمانی چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند