متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 174885
جواب نمبر: 174885
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:232-177/sd=4/1441
ہمارے ملک میں بینک سے گاڑی براہ راست نہیں خریدی جاتی، بینک گاڑی کا مالک نہیں ہوتا؛ بلکہ بینک گاڑی خریدنے والے کے نام لون جاری کرتا ہے اور پھر قسطوار اپنا قرض سود کے ساتھ وصول کرتا ہے، بینک قسطوں پر گاڑی فروخت نہیں کرتا ہے؛ بلکہ شو روم گاڑی فروخت کرتا ہے ؛ اس لیے بینک سے سودی قرض لے کر گاڑی خریدنا ناجائز ہے، اسلام میں جس طرح سود لینا حرام ہے، اسی طرح سود دینا بھی حرام ہے، احادیث میں دونوں پر لعنت آئی ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند