• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 174885

    عنوان: بینک سے گاڑی خریدنا کیسا ہے؟

    سوال: ،معزز گرامی میں بینک سے ایک گاڑی نکلوانا چاہ رہا ہوں،اور پھر اسے انٹرنیشنل ٹیکسی سروس اوبر میں چلانا چاہتا ہوں، مگر اس گاڑی کی قیمت مارکیٹ میں1,100,00سے 1,200,00لاکھ ہے اور بینک مجھے قسطوں میں 1,700,000لاکھ کی دے رہا ہے تو کیا یہ گاڑی لینا جائز ہیں یا اوپر کی جو رقم ہے وہ سود میں تصورہوگی۔

    جواب نمبر: 174885

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:232-177/sd=4/1441

    ہمارے ملک میں بینک سے گاڑی براہ راست نہیں خریدی جاتی، بینک گاڑی کا مالک نہیں ہوتا؛ بلکہ بینک گاڑی خریدنے والے کے نام لون جاری کرتا ہے اور پھر قسطوار اپنا قرض سود کے ساتھ وصول کرتا ہے، بینک قسطوں پر گاڑی فروخت نہیں کرتا ہے؛ بلکہ شو روم گاڑی فروخت کرتا ہے ؛ اس لیے بینک سے سودی قرض لے کر گاڑی خریدنا ناجائز ہے، اسلام میں جس طرح سود لینا حرام ہے، اسی طرح سود دینا بھی حرام ہے، احادیث میں دونوں پر لعنت آئی ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند