متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 604285
مسجد كے چندہ سے امام ومؤذن وغیرہ كا علاج كرانا؟
مسئلہ معلوم کرنا ہے مسجد کی امدنی سے یعنی عوام مسجد کا تعاون امام وخطیب مؤذن وفراش احباب کے لئے کرتے ہیں مخصوص طور پر کبھی تعمیری کام کے لئے اور مسجد سے معتلق دیگر امور کے لئے اگر مسجد کے امام صاحب خطیب صاحب مؤذن صاحب یا فراش صاحب بیمار ہوجائے تو کیا ان کا علاج مسجد میں جمع شدہ رقم سے کرواسکتے یا اگر انھیں احباب میں سے کوئی اپنی ضرورت سے قرض لے کچھ رقم کی ادائیگی کے بعد بقیہ رقم معاف کرسکتے کیا مسجد کے انظامیہ کو اس کا اختیار ہے کیا یاشرعی نقطہء نظر میں کوئی کوئی گنجائش ہے کیا؟ اگر مسجد میں کوئی پروگرام ہو اس موقع پر باہر سے علماء کرام کو مدعو کیا جاتا مہمان کے لئے سفر خرچ طعام کا انتظام مسجد میں جمع شدہ رقم سے کرسکتے یا نہیں برائے کرم مہربانی فرما کر جواب عنایت فرما کر ممنون و مشکور فرمائیں ۔
جواب نمبر: 604285
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 907-127T/B=10/1442
عوام جو امام و خطیب، موٴذن وفراش کے لئے مسجد کا تعاون کرتے ہیں اس رقم سے ان کی تنخواہیں دینا درست ہے۔ اگر وہ بیمار ہوجائیں تو عوام کی اجازت سے ان کا علاج بھی کرسکتے ہیں؛ البتہ جو رقم عوام نے کسی مخصوص کام کے لئے دی ہے تو اسے اسی مخصوص کام میں خرچ کرنی چاہئے۔ مسجد کی رقم کسی کو قرض میں دینا اور پھر کچھ رقم کی ادائیگی کے بعد بقیہ رقم کو معاف کردینا مسجد کی انتظامیہ کے لئے جائز نہیں۔ اسی طرح مسجد میں کوئی پروگرام کراکے آنے والے مہمانوں کے لئے مسجد کی رقم سے ان کو سفر خرچ دینا ان کے طعام کا انتظام کرنا بھی جائز نہیں۔ یہ مصالح مسجد میں داخل نہیں۔ اس کے لئے عوام سے علیحدہ چندہ کرنا چاہئے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند