• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 173859

    عنوان: کیا پان، چھالیہ، گٹکا وغیرہ کا کاروبار جائز ہے ؟

    سوال: نہایت ہی اختصار کے ساتھ عرض ہے کہ پان ، کھٹا سپاری، گٹکھا وغیرہ لوگ ایک صوبے سے دوسرے صوبے تک بغیر کسی سرکاری ٹیکس کے لے جاتے ہیں اور اسی روزی سے اپنے گھر چلاتے ہیں۔ مذکورہ اشیاء کی ایک صوبے سے دوسرے صوبے منتقلی کے دوران مختلف قانون نافذ کرنے والے کو رشوت کی مد میں کافی پیسہ بھی یہی کاروباری لوگ دیتے ہیں۔ برائے کرشریعت کی رو سے یہ بتلائے کہ کیا یہ کاروبار جائز ہے؟ اگر جائز ہے تو مختلف قانون نافذ کرنے والے اداروں کورشوت کی مد میں جو رقم ادا کی جاتی ہے کیا اس سے کاروبار کے حلال ہونے پر کوئی اثر پڑتا ہے؟ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 173859

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 156-126/M=02/1441

    مذکورہ اشیاء کی تجارت اگر جائز طریقے پر ہو تو گنجائش ہے اور رشوت دینے کی وجہ سے آمدنی پر اثر نہیں پڑے گا لیکن اگر اس طرح کے کاروبار پر قانوناً پابندی ہو تو خلاف قانون کرنے اور قانون کی زد سے بچنے کے لئے رشوت دینے سے بہرحال احتراز چاہئے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند