متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 19857
گجرات میں گجرات سرکار نے ایک اسکیم نکالی ہے جس میں 1997کے بعد جو لڑکی پیدا ہوئی ہے اس کو ہر مہینے سرکار اس کے بینک اکاؤنٹ میں پانچ سو روپیہ جمع کرتی ہے اور لڑکی جب اٹھارہ سال کی ہوگی تب اس کو ایک لاکھ روپئے ملیں گے۔ کیا وہ روپیہ لینا جائز ہے یا ناجائز ؟اوراس مسئلہ کا جواب آپ مجھے جلدی بھیجیں تکلیف معاف کریں دعا میں یاد رکھیں۔
گجرات میں گجرات سرکار نے ایک اسکیم نکالی ہے جس میں 1997کے بعد جو لڑکی پیدا ہوئی ہے اس کو ہر مہینے سرکار اس کے بینک اکاؤنٹ میں پانچ سو روپیہ جمع کرتی ہے اور لڑکی جب اٹھارہ سال کی ہوگی تب اس کو ایک لاکھ روپئے ملیں گے۔ کیا وہ روپیہ لینا جائز ہے یا ناجائز ؟اوراس مسئلہ کا جواب آپ مجھے جلدی بھیجیں تکلیف معاف کریں دعا میں یاد رکھیں۔
جواب نمبر: 19857
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 244=197-3/1431
یہ رقم سرکار کی طرف سے عطیہ اور انعام ہے، اس رقم کا لینا جائز ہے چونکہ یہ رقم بچی کی ملک میں آنے سے پہلے اس کے اکاوٴنٹ میں جمع ہوجاتی ہے، اس لیے زائد رقم پر سود کے احکام جاری نہیں ہوں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند