متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 153832
جواب نمبر: 15383228-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1334-1303/M=11/1438
(۱تا ۳) مذکورہ امور شرعاً درست نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ایک
عربی اور انگریزی میں اناشید پڑھنے والا شخص ہے احمد بوخاطر۔ مسئلہ یہ ہے کہ آیا اس کی نظمیں
سنی اور پھیلائی جائیں کہ نہیں؟ در اصل اس کی نظموں میں سازوں کا استعمال ہوتا ہے، جو اگرچہ ایک ترگ اور
مستقل طور پر نہیں ہوتا،
لیکن پسِ پردہ آوازیں، جو اصلی پڑھنے والے کی آواز کو تقویت دیتی ہیں، ان کی جگہ موسیقی
کے آلات استعمال ہوتے ہیں۔ اس کی دیکھا دیکھی پاکستان و ہندوستان کے بعض نعت خوانوں نے بھی یہ طریقہ
اختیار کر لیا ہے، مثال
کے طور پر پاکستانی سابقہ گلوکار اور حالیہ مبلغ جنید جمشید، جن کی ہر دوسری نعت میں اب یہی
ہوتا ہے۔ ان آوازوں کو انگریزی میں ?ہارمونی? کہتے ہیں،۔ پاکستان
میں بعض علمائے کرام بھی اس کو سن رہے، اور پروان چڑھا رہے ہیں۔ مثال کے طور پر مولانا
اسلم شیخو پوری صاحب کی ویب سائٹ ملاحظہ ہو ، http://www.darsequran.com/hamdnaat/jj-badiuzzamaan.php
دریافت طلب
امر یہ
ہے کہ موسیقی کے آلات کے اس طرح کے استعمال کی شریعت میں اجازت ہے؟
میرا بیٹا آسٹریلیا میں تعلیم حاصل کرنے کے ساتھ ساتھ اپنے اخراجات کے لیے ایک ہوٹل میں پارٹ ٹائم اکاؤنٹنٹ کی نوکری کرتا ہے، کام کے دوران دوسرے حساب کتاب کے ساتھ شراب کا حساب بھی کرنا پڑتا ہے، یہ نوکری جائز ہے یا نہیں؟ براہ کرم، جواب دیں۔
2151 مناظرایک شخص زانی نہیں ہے لیکن لوگ اسے زانی کہتے ہیں اب وہ شخص کیا کرے؟
1583 مناظر