• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 604260

    عنوان:

    ایسے بینك كو دكان كرایہ پر دینا جو غیرسودی ہونے كا دعوی كرے؟

    سوال:

    میرا سوال یہ تھا کہ ہمارا پلازا ہے پنڈی میں وہاں پر HBL والے ہمارے پیچھے پڑے ہیں کہ ہمیں جگہ دو کرائے پر ہم سود کا کام نہیں کرتے ۔ کیا اُنہیں کرائے پر جگہ دینا جائز ہے؟ اُن کا دعویٰ ہے وہ سود نہیں کہتے رہنمائی فرما دیں۔ جزاک اللہ

    جواب نمبر: 604260

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:717-570/N=9/1442

     محض بینک والوں کے دعوے پر اعتماد نہ کریں؛ بلکہ جانکار لوگوں سے تحقیق بھی کریں، نیز بینک والوں سے یہ معلوم کریں کہ جب آپ لوگ سود نہیں لیتے ہیں اور سود کا کام نہیں کرتے ہیں تو بینک کے ملازمین کی تنخواہیں کس طرح ادا کرتے ہیں؟ البتہ پہلے سے بنی ہوئی دکان یا عمارت بینک کو کرایہ پر دینا کراہت کے ساتھ جائز ہے اور بچنا بہتر ہے (فتاوی خلیلیہ، کتاب الإجارة، ص: ۲۵۲،ناشر: مکتبة الشیخ، بہادر آباد، کراچی، جواہر الفقہ قدیم ۲: ۴۵۱-۴۵۶، مطبوعہ: مکتبہ سیرت النبی، سید منزل، دیوبند)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند