متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 43492
جواب نمبر: 43492
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 293-293/M=3/1434 سود پر قرض لینا ناجائز ہے، چاہے تعلیم کے لیے ہو، حدیث میں سود لینے والے اور دینے والے دونوں پر لعنت آئی ہے، سودی لون کے لیے اپیل کرنا بھی درست نہیں، ہاں اگر مذکورہ بورڈ سے صرف ایک سال کے لیے لون لینے پر کوئی سود دینا نہیں پڑتا اور نہ کسی سودی معاملے کا ارتکاب لازم آتا ہے تو صرف ایک سال کے لیے بلاسودی قرض لیا جاسکتا ہے، اورایک سال کے اندر قرض کی ادائیگی کردی جائے تاکہ دوسرے سال سود کے ساتھ ادائیگی کی قباحت سے محفوظ رہیں، اگر منشأ سوال کچھ اور ہو تو اس کی وضاحت کے ساتھ سوال دوبارہ کرسکتے ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند