• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 43492

    عنوان: لون كے سلسلے میں اپیل كرنا

    سوال: میں کرناٹک سے ہو ں اور میں انجینئرنگ کی پڑھائی کررہا ہوں ، ہمارے کرناٹک میں ایک بورڈ ہے جو انجینئرنگ وغیرہ پڑھنے والے طلبہ کو پڑھنے کے لئے لون دیتا ہے ہر سال اور دوسرے سال جب لون کے لئے اپپل کرنے پر وہ 5 % انٹرسٹ-سود- کے لیتے ہیں تو اس لون کے لیے اپیل کرنا کیسا ہے؟ اوراگر اب ہم صرف ایک سال کے لیے لون کے لیے اپیل کرتے ہیں اور وہ پیسے مل جاتے ہیں ور ہم نے لون صرف ایک سال کے لیے لیا ہے تو اس پر سود نہیں دینا ہے، کیوں کہ صرف ایک سال کے لیے لیا ہے ، جب بعد میں 4 سال کے بعد جب تک انجینئر نگ کا کورس پورا نہیں ہوتاہے وہ پیسے کے لیے نہیں پوچھتے ہیں تو کیا اس حالت میں ہمارے اوپر قرض کا بو جھ رہتا ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 43492

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 293-293/M=3/1434 سود پر قرض لینا ناجائز ہے، چاہے تعلیم کے لیے ہو، حدیث میں سود لینے والے اور دینے والے دونوں پر لعنت آئی ہے، سودی لون کے لیے اپیل کرنا بھی درست نہیں، ہاں اگر مذکورہ بورڈ سے صرف ایک سال کے لیے لون لینے پر کوئی سود دینا نہیں پڑتا اور نہ کسی سودی معاملے کا ارتکاب لازم آتا ہے تو صرف ایک سال کے لیے بلاسودی قرض لیا جاسکتا ہے، اورایک سال کے اندر قرض کی ادائیگی کردی جائے تاکہ دوسرے سال سود کے ساتھ ادائیگی کی قباحت سے محفوظ رہیں، اگر منشأ سوال کچھ اور ہو تو اس کی وضاحت کے ساتھ سوال دوبارہ کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند