متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 153719
جواب نمبر: 153719
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1293-1207/B=11/1438
(۱) پیسوں کا نظم ہو اور کوئی قانونی پریشانی نہ ہو تو ہمت کرکے نقد ہی خریدیئے، قسط وار خریدنے کی صورت میں سود دینے کے گناہ سے نہیں بچ سکیں گے۔
(۲، ۳) اگر شو روم میں جائز کام ہے گاڑیوں کی مرمت کا کام ہے تو یہ کام کرسکتے ہیں اور فروخت کرنے کا کام قسطوں پر اگر سود کے ساتھ دینا ہوتا ہے تو سود یا کسی کو گاڑی دینا گناہ کا کام ہے اس لیے یہ کام جائز نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند