• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 158670

    عنوان: کسٹمر سروس پوائنٹ سے جڑ کر کام کرنا کیسا ہے؟

    سوال: حضرت، میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ میرا کام آن لائن سے متعلق ہے سرکار نے یہ اصول بنایا ہے کہ اب کام سرکاری جگہ پر ہوں گے، جس میں آدھار کارڈ پین کارڈ ان میں بدلاوٴ، بینک کے کھاتے بینک لین دین وغیرہ جس کے متعلق میں نے ایک کمپنی میں رجسٹریشن کیا تھا جس کا نام ہے کسٹمر سروس پوائنٹ، تو کمپنی ہمیں کام کرنے کا کمیشن اور تنخواہ دے گی، تو میں یہ پوچھنا چاہتا ہوں کہ یہ کام جائز ہے یا نہیں؟ یا ان میں سے کون کون سے جائز ہیں جن میں یہ یہ کام ہے ہیں:۔ پین کارڈ رجسٹریشن، پین کارڈ کریکشن، آدھار کارڈ رجسٹریشن، آدھار کارڈ ڈیٹیل اَپ ڈیٹ، آدھار کارڈ پرنٹنگ، سیونگ اکاوٴنٹ اوپننگ، آر ڈی اکاوٴنٹ، ایف ڈی اکاوٴنٹ، کیش ڈپوزٹ، کیش وِدھرال، منی ٹرانسفر، آئی ایم پی ایس / نیفٹ / آر ٹی جی ایس، آدھار اکاوٴنٹ لنکنگ، اٹل پینشن یوجنا اکاوٴنٹ اوپننگ، سرکچھا بیمہ یوجنا اکاوٴنٹ اوپننگ، این ایس پی اکاوٴنٹ اوپننگ، انشورنس، ہوم لون کسان کریڈیٹ کارڈ اور ہر طرح کے موبائل ریچارج، ٹریول سروس، بل پیمنٹ انشورنس، کریڈیٹ کارڈ الیکٹریک سٹی بل پیمنٹ۔ جزاک اللہ خیراً

    جواب نمبر: 158670

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 615-945/SN=12/1439

    سوال میں جن کاموں کا آپ نے ذکر کیا ہے ان میں سے اکثر کام تو مباح اور جائز ہیں ، انہیں کرسکتے ہیں بس ایف ڈی اور ان جیسے دوسرے اکاوٴنٹ ، اسی طرح انشورنس ، بیمہ اور سود پر مبنی لون سے متعلق کام نہ کریں، یہ چیزیں سود وقمار پر مشتمل ہونے کی وجہ سے شرعاً جائز نہیں ہیں او ران کاموں کی تکمیل کا ذریعہ بننا بھی اعانت علی المعصیة ہونے کی وجہ سے جائز نہیں ہے، ”اٹل پینشن یوجنا“ بھی اگر ایف ڈی اکاوٴنٹ کی طرح ہو تو اس کا کھاتہ کھولنا بھی جائز نہیں ہے، حاصل یہ ہے کہ آپ کسٹمر سروس پوائنٹ سے جڑ کر کام کر سکتے ہیں بہ شرطے کہ مذکورہ بالا کاموں سے احتراز کرسکیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند