• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 15709

    عنوان:

    میں دہلی میں سرکاری نوکری کرتاہوں۔ میں ایک فلیٹ خریدنا چاہتاہوں جس کے لیے مجھ کو قومی بینک سے کچھ رقم قرض لینے کی ضرورت ہے۔ میرے پاس کچھ رقم ہے اور بقیہ میں قومی بینک سے قرض لینا چاہتاہوں، جو کہ میری تنخواہ سے ہر ماہ قسطوں میں ادا کیا جائے گا۔ کیاقرض کی بنیاد پر اپنے ذاتی استعمال کے لیے مکان خریدنا درست ہے؟ یہ تجارتی استعمال کے لیے نہیں ہے۔ اس وقت میں ہر ماہ دہلی میں پانچ ہزارروپیہ کرایہ پر رہتاہوں۔

    سوال:

    میں دہلی میں سرکاری نوکری کرتاہوں۔ میں ایک فلیٹ خریدنا چاہتاہوں جس کے لیے مجھ کو قومی بینک سے کچھ رقم قرض لینے کی ضرورت ہے۔ میرے پاس کچھ رقم ہے اور بقیہ میں قومی بینک سے قرض لینا چاہتاہوں، جو کہ میری تنخواہ سے ہر ماہ قسطوں میں ادا کیا جائے گا۔ کیاقرض کی بنیاد پر اپنے ذاتی استعمال کے لیے مکان خریدنا درست ہے؟ یہ تجارتی استعمال کے لیے نہیں ہے۔ اس وقت میں ہر ماہ دہلی میں پانچ ہزارروپیہ کرایہ پر رہتاہوں۔

    جواب نمبر: 15709

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1488=1412/1430/ب

     

    مکان حاجاتِ اصلیہ میں سے ہے، آپ بدرجہٴ مجبوری قومی بینک سے قرض لے کر مکان خریدسکتے ہیں۔ الضرورات تبیح المحظورات۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند