• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 64291

    عنوان: پودوں یا جانوروں یا انسانوں کی فوٹو گرافی جائز ہے یا نہیں؟ یا ہم فوٹو گرافی کے پیشے کر سکتے ہیں؟

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ پودوں یا جانوروں یا انسانوں کی فوٹو گرافی جائز ہے یا نہیں؟ یا ہم فوٹو گرافی کے پیشے کر سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 64291

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 589-585/N=6/1437 (۱) مذہب اسلام میں جاندار کی تصویر سازی اور فوٹوگرافی سخت حرام وناجائز ہے، احادیث میں اس پر سخت وعیدیں وارد ہوئی ہیں، ایک حدیث میں اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ کے یہاں سب سے زیادہ سخت عذاب والے وہ لوگ ہوں گے جو تصویر سازی (اورویڈیوگرافی) کرتے ہیں؛ اس لیے انسانوں یا جانوروں کی فوٹو گرافی ہرگز جائز نہیں، البتہ اگر غیرجاندار اشیاء مثلاً بودے وغیرہ کی فوٹوگرافی کی جائے تو جائز ہے، بخاری ومسلم میں حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ انھوں نے ایک تصویر بنانے والے سے فرمایا: اگر تمھارے لیے تصویر سازی کی مجبوری ہے تو درخت اوران چیزوں کی تصویریں بناوٴ جن میں روح اور جان نہیں ہوتی، عن عبد اللہ بن مسعود رضي اللہ عنہ قال: سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول: ”أشد الناس عذابًا عند اللہ المصورون“ وعن ابن عباس رضي اللہ عنہما قال: سمعت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم یقول: ”کل مصور في النار یجعل لہ بکل صورة صورہا نفسا فیعذبہ في جہنم“ قال ابن عباس: فإن کنت لا بد فاعلاً فاصنع الشجر وما لا روح فیہ․ (مشکاة شریف، ص: ۳۸۵، ۳۸۶، بحوالہ: صحیحین) وعن ابی ہریرة رضي اللہ عنہ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم: ”یخرج عنق من النار یوم القیامة لہا عینان تبصران وأذنان تسمعان ولسان ینطق یقول: إني وکلت بثلاثة: بکل جبار عنید وکل من دعا مع اللہ آلہا آخر وبالمصورین“․ رواہ الترمذي (حوالہ بالا ص۳۸۶) وعن سعید بن أبي الحسن قال: کنت عند ابن عباس إذ جاء ہ رجل فقال: یا ابن عباس إنی رجل إنما معیشتي من صنعة یدي، وإني أصنع ہذہ التصاویر، فقال ابن عباس: لا أحدثک إلا ما سمعت من رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم، سمعتہ یقول: ”من صور صورة فإن اللہ معذبہ حتی ینفخ فیہ الروح ولیس بنافع فیہا أبدًا“․ فرب الرجل ربوة شدیدة واصفر وجہہ فقال: ویحک إن أبیت إلا أن تصنع فعلیک بہذہ الشجر وجل شیٴ لیس فیہ روح․ رواہ البخاري (حوالہ بالا) (۲) فوٹو گرافی کے پیشے میں اگر صرف غیر جاندار اشیاء کی فوٹوگرافی کی جائے تو یہ پیشہ جائز ہے اور آپ یہ پیشہ اختیار کرسکتے ہیں، اور اگر اس میں کسی جاندار کی بھی فوٹو گرافی کی جائے تو یہ پیشہ جائز نہیں، اس سے بچنا ضروری ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند