• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 612353

    عنوان:

    بوڑھوں‏، بیواؤں كو سركار كی طرف سے ملنے والا وظیفہ ہماری والدہ لے سكتی ہیں یا نہیں؟

    سوال:

    سوال : سرکاری پینشن کا کیا حکم ہے؟ کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں میری والدہ کی عمر تقریباً 80 سال ہے اور ان کی 2 بیٹیاں ہیں جو اپنے گھر بار کی ہیں اور ہم 4 بھائی ہیں ماشاء اللہ چاروں خوش حال ہیں، بر سرے روزگار ہیں اور چاروں بھائی والدہ کو اپنے پاس رکھنا چاھتے ہیں اور ان کی خدمت کرنا چاھتے ہیں اس صورت میں سرکار سے ملنے والا وظیفہ جو بوڑھوں بیواؤں اور بزرگوں کو دیا جاتا ہے، ہماری والدہ کو یہ وظیفہ لینا جائز ہے یا نہیں؟ برائے مہربانی قرآن واحاديث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں ۔عین نوازش ہوگی۔

    جواب نمبر: 612353

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1319-948/M=11/1443

     سركار كی طرف سے بوڑھوں‏، بیواؤں اور بزرگوں كو جو وظیفہ دیا جاتا ہے اس كو لینے كےلیے جو شرائط منجانب سركار مقرر ہیں اُن كو معلوم كرلیں‏، اگر اُن شرائط كے مطابق آپ كی والدہ لیے استحقاق ثابت ہوتا ہے تولینا جائز ہوگا ورنہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند