عنوان: میں سرکاری ملازم ہوں ۔جب میرا تقرر ہواتھا تو میرے والد کے کمرہ میں الگ سے کچھ دوسرے لڑکوں کے ساتھ ٹائپنگ کا امتحا ن ہوا تھا، مجھے پہلے ہی سوالنامہ دیا گیاتھا۔ یہ سب اس لیے ہوا تھا کیوں کہ میرے والد گریڈ 17/ آفیسر ہیں۔ کیا اس قسم کا سفارشی تقرر مناسب ہے؟کیا میری تنخواہ حلال ہے یا حرام َ؟ کیا میں ملازمت چھوڑ دوں یا اسے جاری رکھوں؟
سوال: میں سرکاری ملازم ہوں ۔جب میرا تقرر ہواتھا تو میرے والد کے کمرہ میں الگ سے کچھ دوسرے لڑکوں کے ساتھ ٹائپنگ کا امتحا ن ہوا تھا، مجھے پہلے ہی سوالنامہ دیا گیاتھا۔ یہ سب اس لیے ہوا تھا کیوں کہ میرے والد گریڈ 17/ آفیسر ہیں۔ کیا اس قسم کا سفارشی تقرر مناسب ہے؟کیا میری تنخواہ حلال ہے یا حرام َ؟ کیا میں ملازمت چھوڑ دوں یا اسے جاری رکھوں؟
جواب نمبر: 2826701-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 42=42-1/1432
اس طرح کا تقرر نادرست ہے، رہی بات تنخواہ کے حلال وحرام ہونے کی تو اگر آپ کے اندر اس کام کی اہلیت موجود ہے اور مفوضہ امور پوری دیانت داری کے ساتھ انجام دیتے ہیں اورکام بھی جائزہے تو آپ کی تنخواہ حلال ہے، اب آپ ملازمت چھوڑنے یا جاری رکھنے کے سلسلے میں غور فرمالیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند