متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 154403
جواب نمبر: 154403
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1413-1403/sn=2/1439
سود کی رقم کورٹ میں چل رہے ”مقدمات“ کے اخراجات میں (وکیل کو) صرف کرنا شرعا جائز نہیں ہے، خواہ مقدمات کی نوعیت کچھ بھی ہو؛ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں آپ لوگ کورٹ کے معاملے میں سودی رقم صرف نہ کریں، جائز نہیں ہے؛ ہاں جن بچوں کے اسکالر شپ سے متعلق کورٹ میں مقدمہ چل رہا ہے اگر وہ بچے غریب پریشان حال ہیں تو ان کو آپ سود کی رقم دے سکتے ہیں، پھر اگر وہ یہ رقم مقدمہ میں خود یا کسی کے واسطے سے صرف کریں تو اس میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند