متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 14494
میرا
سوال قرض کے بارے میں ہے۔ میں ایک مکان خریدنا چاہتاہوں لیکن میرے پاس کافی پیسہ
نہیں ہے۔ کیا میں کسی اسلامی بینک سے لون لے سکتاہوں؟ کیا اسلامی بینکنگ قابل
اعتماد ہے؟
میرا
سوال قرض کے بارے میں ہے۔ میں ایک مکان خریدنا چاہتاہوں لیکن میرے پاس کافی پیسہ
نہیں ہے۔ کیا میں کسی اسلامی بینک سے لون لے سکتاہوں؟ کیا اسلامی بینکنگ قابل
اعتماد ہے؟
جواب نمبر: 1449401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1116=1116/م
لون لینا سودی دین سے پاک ہو تو لے سکتے ہیں، اسلامی بینکنگ کا نظام شرعی اصولوں پر قائم ہو تو قابل اعتماد ہوگا ورنہ نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ٹیکسی چلانے والے غیر محرم کو لے کر کہاں تک سفر کرسکتے ہیں؟ اسکول میں پڑھنے والی طالبات کو اسکول میں چھوڑنا اور واپس لے کر گھر میں چھوڑنا کیسا ہے؟ اسی طرح کسی اکیلی عورت کو ٹیکسی میں سوار کرنا کیسا ہے (اجرت کے لیے)؟ مہربانی کرکے جوابات سے مستفیض فرمائیں۔
2527 مناظربجلی کے میٹر سے پہلے مین لائن پر سٹیبلائزر لگانا کیسا ہے؟
2774 مناظرسنگدانہ کھانا حلال ہے یا حرام
2333 مناظرہمارے یہاں تراویح کے پیسے حافظ صاحب کو دینے کا رواج ہے۔ حافظ صاحب کو پیسہ دینے کے لیے شہر میں دکان دکان، بازار بازارچندہ کیا جاتا ہے۔ کچھ علماء نے کہاکہ (تراویح کے پیسے جائز نہیں) تو اس پر شہر کے علماء اور خطیبوں نے تقریر وں میں تراویح کے پیسے کو ناجائز کہنے والوں کو حافظوں کا دشمن، قرآن کا دشمن، نیادین لے آنے والا کہا، اورحافظ لوگ بھی تراویح کے پیسوں کو ناجائز کہنے والوں پر ناراض ہوئے۔ آپ بتائیں کہ کیا تراویح کے پیسے جائز ہیں یا ناجائز؟
3513 مناظرمیرا سوال پرفیوم سے متعلق ہے۔ اگر پرفیوم میں الکوحل ہو تو کیااس کا استعمال کرنا جائز ہے؟
1956 مناظرایک
شخص جس کا مشغلہ کبوتر بازی ہے اور اس پر شرائط بھی عائد کرتا ہے نیز بڑے بڑے
کبوتر بازوں کے ٹورنامنٹ بھی کرواتا ہے کیا ایسا شخص کسی برادری کے عہدے صدارت کے
لیے اہل ہوگا، برائے کرم قرآن سنت کی روشنی میں جواب ارسال کیجیے۔
کیا
فرماتے ہیں علمائے دین شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ زید جو بہت مقروض شخص ہے
اور قرض کی ادائیگی کے کوئی اسباب نہیں ہیں نہ اس کے پاس کوئی جائداد ہے نہ ہی ایسی
کوئی تجارت جس سے کہ وہ قرض سے بری ہوسکے۔ اور زید معاشرے میں اچھا خاصا بندہ جانا
جاتاہے اس لیے اسے کوئی صدقہ خیرات بھی نہیں دے سکتا اور نہ ہی وہ مانگ سکتاہے۔
اور اس پر قرض والوں کا زیادہ تقاضا ہے۔ نہ دینے کی صورت میں جانی نقصان کا خطرہ
ہے۔ تو کیا ایسی صورت میں وہ سٹہ لگا کر قرض کی ادائیگی کرسکتاہے؟ نیز بہت سے عامل
حضرات عمل کے ذریعہ سے سٹہ کا نمبر بتاتے ہیں تو کیا ایسی سخت مجبوری میں ان سے
رجوع کرکے سٹہ کا نمبر معلوم کیا جاسکتاہے؟اور ان کا اعمال قرآنی یا کوئی اور عمل
سے نمبر بتانا درست ہے؟ مہربانی فرماکر قرآن و حدیث کی روشنی میں اطمینان بخش جواب
مرحمت فرمائیں ،نوازش ہوگی۔