• متفرقات >> حلال و حرام

    سوال نمبر: 57460

    عنوان: میں ایک ٹی وی چینل میں کام کرتاہوں اور مینیجر کے عہدہ پر ہوں۔ تنخواہ بھی اچھی ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ میڈیا میں کام کرنا جائز ہے یا نہیں؟

    سوال: (۱) میں ایک ٹی وی چینل میں کام کرتاہوں اور مینیجر کے عہدہ پر ہوں۔ تنخواہ بھی اچھی ہے۔ میرا سوال یہ ہے کہ میڈیا میں کام کرنا جائز ہے یا نہیں؟ (۲) کچھ ماہ پہلے میرے پاس کچھ پیسے زکوة خیرات کے امانت رکھے گئے اور وہ میں ہی غریبوں کو دیتا تھاسب کا اعتماد مجھ پر تھا میں نے ان میں سے کچھ پیسے لے کر آن لائن تجارت میں لگا دئے کہ منافع ہو گا تو واپس رکھ دوں گا لیکن وہ میں ہار گیا پھر میں نے دوبارہ گڑبڑ ی کی وہ بھی ہار گیا، اس کے علاوہ میں نے اپنے ذاتی مصرف میں بھی کچھ پیسے استعمال کر لیے اور حساب میں گڑبڑ ی کر کے حساب برابر کردکھا دیا۔ اب میں وہ پیسے واپس کرنا چاہتا ہوں لیکن ایک ساتھ میرے پاس اتنے پیسے نہیں ہیں۔ مجھے طریقہ بتادیں کہ میں وہ پیسے کیسے واپس کروں؟ جواب دے کر مجھے مزید گمراہی سے بچانے میں میری مدد کریں۔

    جواب نمبر: 57460

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 573-567/N=7/1436-U (۱) ٹی وی چینل کا کوئی پروگرام جاندار کی تصاوی سے خالی نہیں ہوتا اور تصویر سازی شریعت اسلام میں سخت حرام وناجائز ہے، اور اکر ٹی وی چینل کے پروگرام میں نیم برہنہ عورتوں کی تصاویر ہوں یا اس میں کسی اور پہلو سے فحاشی وعریانیت پائی جاتی ہو تو یہ اور بھی سخت حرام وناجائز ہوگا اور محض جاندار کی تصاویر دیکھنا بھی شریعت میں ممنوع ہے، اور ٹی وی چینل کے سارے پروگرام منیجر کی ذمہ داری اور نگرانی میں تیار اور پیش کیے جاتے ہیں؛ اس لیے آپ کا ٹی وی چینل میں منیجر کے عہدہ پر رہ کر کام کرنا جائز نہ ہوگا۔ (۲) جن لوگوں کو زکاة وخیرات کے پیسے آپ کے پاس امانت تھے ان کو پوری صورت حال بتادیں اور پھر ان کے جتنے پیسے آپ اپنے استعمال میں لائے ہیں انہیں ان کا ضمان دیدیں یا ان کی اجازت سے ان کے متعین کردہ مصرف میں لگادیں، اور اگر فی الحال مکمل ضمان کی ادائیگی مشکل ہو تو ان سے مہلت لے لیں، مستفاد: قولہ: ضمن وکان متبرعًا۔ لأنہ ملکہ بالخلط وصار موٴدیا مال نفسہ الخ (شامي: ۳/ ۱۸۸ مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند