متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 59320
جواب نمبر: 59320
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 738-742/N=9/1436-U یہ کسی قابل اجرت عمل ومحنت کے بغیر لیا جانے والا کمیشن ہے، اس کا لین دین جائز نہیں، کتب فقہ اور اکابر کے فتای سے یہی معلوم ہوتا ہے (دیکھئے: درمختار مع الشامی ۹: ۱۳۰-۱۳۲ مطبوعہ: مکتبہ زکریا دیوبند، درر الحکام شرح مجلة الاحکام ۱:۵۰۲، فتاوی رشیدیہ ص۵۵۸، امداد الفتاوی ۴:۱۴۰، ۱۴۱، ۳: ۴۱۰، فتاوی دارالعلوم دیوبند ۱۷: ۳۵۴)، نیز فتاوی قاضی میں بھی اس طرح کے کمیشن کو ناجائز قرار دیا گیاہے (فتاوی قاضی ص ۲۲۳، ۲۲۴)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند