متفرقات >> حلال و حرام
سوال نمبر: 608861
صرف سالن کا آرڈر دینے پر ہوٹل والوں کا روٹیوں کا بھی پیسہ لینا کیسا ہے؟
سوال : استفتاء کیا فرماتے ہیں علماء کرام ومفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک آدمی کھانا کھانے کیلئے ہوٹل جاتا ہے اور مثلاً تین کلو گوشت کا آڈر دیتا ہے ۔ لیکن روٹی سلاد وغیرہ کا آڈر نہیں دیتا یعنی عقد میں اس کا ذکر نہیں ہوتا ۔تو کیا روٹی وغیرہ کا پیسہ گوشت کے پیسوں کے ساتھ ملاکر لینا ہوٹل والوں کیلئے جائز ہے یا نہیں۔
جواب نمبر: 608861
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 627-485/M=06/1443
آپ کے یہاں ہوٹلوں کا عرف اگر یہ ہے کہ کوئی شخص کھانے کے لیے گوشت کا آرڈر دیتا ہے تو ہوٹل والا اس کے ساتھ روٹی، سلاد بھی دیتا ہے اس کے لیے الگ سے عقد میں تذکرہ کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی اور وہ روٹی وغیرہ یا تو مفت دیتا ہے یا اس کا پیسہ، گوشت کے ساتھ ملاکر بتادیتا ہے اور اس طریقے پر لین دین معروف ہوتا ہے تو شرعاً مضایقہ نہیں، جائز ہے تاہم اچھا یہ ہے کہ آرڈر لیتے وقت آرڈر دینے والے کو عرف صاف طور پر سمجھا دیا جائے کہ ہمارے یہاں کا عرف یہ ہے کہ روٹی کا آرڈر الگ سے دینا پڑتا ہے اور اس کا پیسہ الگ سے لیا دیا جاتا ہے تو عرف کے اعتبار سے حکم ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند