عنوان: میں سعودی عرب میں رہتاہوں، میرے دوست کے بال سفید ہوگئے ہیں اور وہ اس کو بلیک کلر کرتے ہیں ، میں نے منع کیا تو انہوں نے کہا کہ بلیک کلر کرسکتے ہیں ، اور کہا کہ کسی کو دھوکہ دے کر دوسری شادی کرنے کے لیے بلیک کلر کرنا منع ہے؟ کیاان کی بات صحیح ہے؟ یعنی بلیک کلر سکتے ہیں اگر کسی کو دھوکہ دینا مقصد نہیں ہے تو؟
سوال: میں سعودی عرب میں رہتاہوں، میرے دوست کے بال سفید ہوگئے ہیں اور وہ اس کو بلیک کلر کرتے ہیں ، میں نے منع کیا تو انہوں نے کہا کہ بلیک کلر کرسکتے ہیں ، اور کہا کہ کسی کو دھوکہ دے کر دوسری شادی کرنے کے لیے بلیک کلر کرنا منع ہے؟ کیاان کی بات صحیح ہے؟ یعنی بلیک کلر سکتے ہیں اگر کسی کو دھوکہ دینا مقصد نہیں ہے تو؟
جواب نمبر: 5712530-Aug-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 169-153/D=3/1436-U
دھوکہ دینے کی نیت نہ ہو تو بھی کالا خضاب لگانا منع ہے، حدیث میں صراحةً اس پر سخت وعید آئی ہے۔ عن ابن عباس عن النبي صلی اللہ علیہ وسلم قال یکون قوم في آخر الزمان یخضبون بہذا السواد کحواصل الحمام لا یجدون رائحة الجنة رواہ أبو داوٴد والنسائی (مشکاة باب الترجل)
پھر اس میں دھوکہ تو ہے ہی خواہ نیت ہو یا نہ ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند