معاشرت >> لباس و وضع قطع
سوال نمبر: 21460
ایک بات یہ پوچھنی ہے کہ پیروں کے ناخن کس عمر سے کاٹنا چاہئے چونکہ ہمیں بچپن میں منع کیا جاتاہے کہ ناخن نہ کاٹو؟ شادی سے پہلے کیا یہ بات اسلامی طور پر درست ہے؟ اور کیا ناخن نائی وغیرہ سے کٹواسکتے ہیں؟ یا نہیں؟ اور پیروں کے ناخن کتنے دنوں میں کاٹنے چاہئے؟ براہ کرم، اس کی وضاحت فرمائیں۔
ایک بات یہ پوچھنی ہے کہ پیروں کے ناخن کس عمر سے کاٹنا چاہئے چونکہ ہمیں بچپن میں منع کیا جاتاہے کہ ناخن نہ کاٹو؟ شادی سے پہلے کیا یہ بات اسلامی طور پر درست ہے؟ اور کیا ناخن نائی وغیرہ سے کٹواسکتے ہیں؟ یا نہیں؟ اور پیروں کے ناخن کتنے دنوں میں کاٹنے چاہئے؟ براہ کرم، اس کی وضاحت فرمائیں۔
جواب نمبر: 21460
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 794=542-5/1431
ناخن کاٹنے کی بچپن سے عادت ڈالنی چاہیے، شادی سے پہلے ناخن نہ کاٹنے کی بات غلط ہے، اسلامی طور پر درست نہیں البتہ چونکہ انسان بالغ ہونے کے بعد امور شرع کا مکلف ہوتا ہے اس لیے اگر بالغ ہوجانے کے بعد چالیس دن تک ناخن نہ کاٹے تو وہ گنہ گار ہوگا۔
جی ہاں! کٹواسکتے ہیں۔
(۳) ہاتھ اور پیر کے ناخن کاٹنے میں افضل اور بہتر یہ ہے کہ ہرہفتہ بالخصوص جمعہ کو کاٹ لیا جائے، اگر ہرہفتہ نہ ہوسکے تو پندرہ یا بیس دن میں کاٹ لیے جائیں۔ انتہائی مدت چالیس دن ہے، چالیس دن بعد بھی اگر آدمی ناخن نہ کاٹے تو گنہ گا رہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند