معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 161517
جواب نمبر: 161517
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:922-797/D=9/1439
طلاق کو کسی وقت کے ساتھ محدود کرنا صحیح نہیں ہے، پس طلاق واقع وجائے اور وقت کی بات لغو ہوجائے گی۔
لہٰذا صورت مسئولہ میں ”میری بہنوں کا فیصلہ ہونے تک تجھے طلاق ہے“ ابتدائی الفاظ لغو ہیں اور ”تجھے طلاق ہے“ سے ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی جس میں شوہر کو عدت کے اندر رجوع کرنے کا حق رہتا ہے، اور عدت کے بعد دونوں کی رضامندی سے دوبارہ نکاح ہوسکتا ہے رجوع میں عورت کی رضامندی ضروری نہیں اور نکاح میں عورت کی رضامندی ضروری ہے بغیر اس کی مرضی کے دوبارہ نکاح نہیں ہوسکتا۔
مذکورہ خاص صورت کے حکم کے علاوہ لڑکی جو کہہ رہی ہے کہ ”اکثر کنایہ یا صراحت کے ساتھ طلاق کی دھمکی دیتے رہتے ہیں“ پر کوئی حکم نہیں لگایا جاسکتا جب تک کہ صاف صاف وہ الفاظ نہ نقل کیے جائیں جو شوہر نے کہے ہیں۔
اور اگر شوہر ان الفاظ کا منکر ہو تو اپنا معاملہ مقامی محکمہ شرعیہ میں پیش کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند