• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 55515

    عنوان: دوسری نکاح کے وقت یہ شرط رکھی ہے کہ پہلی والی بیوی واپس آ جائیں تو طلاق ھو جائیگی

    سوال: میرا ایک ساتھی جن کے شادی کے کچھ عرصے بعد بیوی سے علیحدگی ھو گئی(یعنی طلاق ) اسکے بعد دوسری نکاح کے وقت یہ شرط رکھی ہے کہ پہلی والی بیوی واپس آ جائیں تو طلاق ھو جائیگی اس بات پر دوست نے ھاں میں ھاں بھردی یعنی ٹیھک ھے یہ کھکر نکاح کر لیا. اب مسئلہ یہ ہے کہ پہلی والی بیوی دوبارہ نکاح کے ھوائش مند ہے (جبکہ ان کی دوسری جگہ شادی کے ایک سال بعد طلاق ھو گئی) کیا اس صورت میں موجودہ بیوی کی طرف سے اجازت ھو تو نکاح کر سکتے ہیں یا نہیں . ..اگر اجازت نہ ھوتو کیا صورت ھو سکتی ہے دوبارہ نکاح میں لا کیلئے . ...کیا اجازت ضروري ہے ؟ وضاحت فرمائیں.

    جواب نمبر: 55515

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1389-1389/N=12/1435-U صورت مسئولہ میں آپ کے دوست کی دوسری بیوی نے نکاح کے وقت جو شرط رکھی اور اس پر آپ کے دوست نے ہاں کردی اس میں طلاق سے کس کی طلاق مراد ہے؟ آیا اس دوسری بیوی کی طلاق مراد ہے یا پہلی بیوی کی جس سے اب وہ دوبارہ نکاح کرنا چاہتا ہے؟ اور پہلی صورت میں آپ کے دوست نے ”ہاں“ کے الفاظ نکاح سے پہلے کہے ہیں یا اس کے بعد؟ ان دونوں باتوں کی وضاحت کی جائے، پھر ان شاء اللہ اصل سوال کا جواب دیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند