عنوان: غلط قراء ت والوں کی نماز کا کیا حکم
سوال: نماز میں قرآت کی غلطیوں سے جن کی اصلاح نمازی کیلئے اب ممکن نہ ہو تو نماز درست یا باطل ہوگی؟
مقامی سہ روزہ یا سالانہ چلہ پر جب بھی جانا ہوتا ہے تو میں یہ دیکھتا ہوں کہ بہت سے نمازی جو عرصہ دراز سے نمازیں ادا کر رہے ہیں مگر ان کی قرات میں بڑی بڑی غلطیاں ہوتی ہیں، بعضوں کو التحیات اور درود شریف، دعائے قنوت وغیرہ یاد نہیں ہوتی، اب وہ لوگ عمر کے اس حصے میں پہنچ چکے ہوتے ہیں کہ اب ان کو یاد کرنا یا اپنی غلطیوں کی اصلاح کرنا ناممکن سا لگتا ہے ، اب ان کیفیات کے ساتھ ان کی نمازیں قبول ہو جائیں گی یا نہیں؟ Fatwa:
جواب نمبر: 16454001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1319-1146/N=1/1440
ایسے لوگوں کو چاہیے کہ روزانہ کچھ وقت نکال کر محلہ کے امام یا کسی حافظ سے اپنی نماز اور قر اء ت وغیرہ درست کیا کریں اور نماز کی جو چیزیں یاد نہیں ہیں، وہ یاد کریں، إن شاء اللہ آہستہ آہستہ ان کی نماز درست ہوجائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند